میسوری کے رہائشی کا میڈی کیئر کو جعلی بل بھیجنے کا اعتراف جرم

میسوری(ویب ڈیسک) امریکی ریاست میسوری کے رہائشی جیمی مک نامارا نے میڈی کیئر کو جعلسازی سے کروڑوں ڈالر کے غلط بل بھیجنے کی اسکیم کا اعتراف جرم کر لیا ہے۔

امریکی محکمہ انصاف کے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق، 49 سالہ جیمی پی مک نامارا نے لوزیانا اور ٹیکساس میں کئی لیبارٹریز کے ذریعے کینسر اور دل سے متعلق جینیاتی ٹیسٹوں کے جعلی بلز جمع کروائے۔ مک نامارا نے ٹیلی مارکیٹنگ کمپنیوں اور کال سینٹرز کے ذریعے میڈی کیئر کے مستحق افراد کو جینیاتی ٹیسٹنگ پر آمادہ کیا، جن کے لیے جعلی ڈاکٹروں سے آرڈر حاصل کیے گئے۔ یہ ڈاکٹر مریضوں کے اصل معالج نہ تھے، نہ ہی انہوں نے معائنے کیے اور نہ ہی ٹیسٹ کے بعد مریضوں سے رابطہ کیا۔ مک نامارا نے ان جعلی آرڈرز کے بدلے غیر قانونی رشوتیں اور کمیشن دیے، اور ان لین دین کو جعلی معاہدوں کے ذریعے چھپایا۔ ساتھ ہی اس نے لیبارٹریز کے درمیان بلنگ کو منتقل کرکے میڈی کیئر کی نظروں سے بچنے کی کوشش کی اور اپنی اصل ملکیت چھپانے کے لیے اپنے اہل خانہ کے نام استعمال کیے۔ تقریباً ڈیڑھ سال میں، ان لیبارٹریز نے میڈی کیئر کو 17 کروڑ 40 لاکھ ڈالر سے زائد کے بل بھیجے، جن میں سے 5 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی ادائیگی ہوئی۔ حکومت نے اس اسکیم سے حاصل کی گئی کئی لگژری گاڑیاں اور 70 لاکھ ڈالر سے زائد بینک اکاؤنٹس پہلے ہی ضبط کر لیے ہیں۔ مک نامارا نے صحت سے متعلق فراڈ کی سازش کا اعتراف جرم کر لیا ہے اور اب اسے 9 ستمبر کو سزا سنائی جائے گی۔ نامارا کو زیادہ سے زیادہ 10 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔ کیس کی تحقیقات فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (FBI) اور ہیلتھ اینڈ ہیومن سروسز آفس آف انسپکٹر جنرل نے کی ہے۔