نیویارک: ہاؤسنگ معاہدہ، 600 سے زائد نئے یونٹس منظور

نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز نے کونسل ممبر کرسٹوفر مارٹے کے ساتھ ایک معاہدہ طے کیا ہے جس کے تحت ایلزبتھ اسٹریٹ گارڈن کی مجوزہ رہائشی تعمیر کو مستقل طور پر روک دیا گیا ہے، جبکہ کونسل ڈسٹرکٹ 1 میں تین دیگر مقامات پر 620 سے زائد نئے کم آمدنی والے رہائشی یونٹس تعمیر کیے جائیں گے۔

میئر ایرک ایڈمز کے مطابق یہ تعداد گارڈن کی سابقہ تجویز شدہ تعمیر سے پانچ گنا زائد ہے، جس میں صرف 123 یونٹس شامل تھے۔ اس معاہدے کے مطابق ایلزبتھ اسٹریٹ گارڈن کو مکمل طور پر عوامی رسائی کے لیے کھولا جائے گا، جس کے اوقات صبح 8 بجے سے شام 8 بجے تک ہوں گے، اور مستقبل میں یہ نیویارک سٹی پارکس ڈپارٹمنٹ کا حصہ بھی بن سکتا ہے۔ دوسری جانب، نئے منصوبوں میں 156-166 باؤری، 22 سفولک اسٹریٹ، اور 100 گولڈ اسٹریٹ شامل ہیں جہاں مجموعی طور پر سینکڑوں نئے یونٹس کی تعمیر عمل میں لائی جائے گی، جن میں سینئر شہریوں کے لیے مختص اپارٹمنٹس بھی شامل ہوں گے۔ میئر ایڈمز نے اس پیش رفت کو رہائش کے بحران سے نمٹنے کی جانب ایک تاریخی قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی انتظامیہ شہر میں زیادہ سے زیادہ سستی رہائش فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "سٹی آف یس فار فیملیز” جیسے منصوبے شہر بھر میں ہزاروں نئے گھروں کی راہ ہموار کر رہے ہیں۔ ایڈمز کے مطابق زوننگ میں تبدیلی، انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری، اور عوامی باغات کے تحفظ جیسے اقدامات کو بیک وقت نافذ کر کے سٹی انتظامیہ نے شہر میں پائیدار رہائش اور کھلی جگہوں کے درمیان توازن قائم کرنے کی کوشش کی ہے۔ یہ معاہدہ ایڈمز کے 2032 تک 500,000 نئے گھروں کی تعمیر کے ہدف کے حصول کی سمت ایک اہم پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

This post was originally published on VOSA.