
نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز اور پولیس کمشنر جیسیکا ٹش کے ہمراہ برونکس کی ڈسٹرکٹ اٹارنی ڈارسل کلارک نے 19 مشتبہ افراد کے خلاف 208 دفعات پر مشتمل فرد جرم کا اعلان کر دیا ہے۔
پولیس کمشنر جیسیکا ٹش کے مطابق یہ ملزمان برونکس کے دو جرائم پیشہ گروہوں، 9RAQ اور تھرڈ سائیڈ سے وابستہ ہیں، جن پر قتل، اقدام قتل، اسلحے کی غیر قانونی ملکیت، ڈکیتی اور سازش جیسے سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ مقدمہ میں نامزد افراد میں نو کم عمر ملزمان شامل ہیں جن کی عمریں 15 سے 17 سال کے درمیان ہیں۔ تحقیقات کے مطابق دونوں گروہوں کے درمیان 2021 سے 2025 تک لڑائیاں جاری رہیں، جن میں درجنوں فائرنگ کے واقعات، تین ڈکیتیاں اور ایک قتل شامل ہے۔ گینگ کے ارکان نے سوشل میڈیا اور ڈرل ریپ ویڈیوز کے ذریعے اپنے جرائم کو فروغ دیا اور اسلحہ کی نمائش کی۔ پولیس نے آپریشن “ڈبل ٹربل” کے دوران 16 افراد کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ باقی کی تلاش جاری ہے۔ پولیس کمشنر جیسیکا ٹش کے مطابق چار کم عمر ملزمان پہلے ہی اقدام قتل کے مقدمات میں نامزد ہیں اور کچھ افراد نے متعدد بار فائرنگ کی۔ تفتیش میں 15 غیر قانونی ہتھیار اور مجرمانہ سرگرمیوں میں استعمال ہونے والی غیرقانونی موٹر اسکوٹرز برآمد کی گئیں۔ میئر ایرک ایڈمز اور دیگر حکام نے “ریز دی ایج” قانون پر نظر ثانی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس قانون کے باعث نوجوانوں میں اسلحہ رکھنے اور استعمال کرنے کا رجحان بڑھا ہے، جس کے نتیجے میں جرائم میں ملوث کم عمر افراد اور متاثرین دونوں کی عمریں کم ہوتی جارہی ہیں۔ حکام نے قانون سازی میں اصلاحات کے ساتھ ساتھ جرائم سے بچاؤ کے لیے ملازمتوں، تعلیم اور دیگر سماجی اقدامات کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔
This post was originally published on VOSA.