
نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز نے 2024 کی تیسری سہ ماہی کے دوران اوپیئڈ اوور ڈوز سے اموات میں گزشتہ پانچ برسوں کی کم ترین سطح تک کمی کی تصدیق کرتے ہوئے نئی سرمایہ کاریوں کا اعلان کیا ہے۔
میئر ایرک ایڈمز کے مطابق، مذکورہ سہ ماہی میں 498 اموات رپورٹ ہوئیں، جو 2020 کے بعد کسی ایک سہ ماہی میں سب سے کم تعداد ہے۔ میئر ایڈمز نے بتایا کہ شہر نے نو علاج فراہم کرنے والے اداروں سے معاہدے کیے ہیں تاکہ اوپیئڈ استعمال کی بیماری کے لیے میتھاڈون اور بیوپرینورفین جیسی ادویات کی رسائی بڑھائی جائے۔ ان معاہدوں کے تحت سالانہ چار ملین ڈالر کی فنڈنگ فراہم کی جائے گی تاکہ علاج کے لیے فوری اور لچکدار رسائی کو فروغ دیا جا سکے۔ اس اقدام کا مقصد ایسے افراد کو ترجیح دینا ہے جو اوور ڈوز کے سب سے زیادہ خطرے سے دوچار ہیں۔ محکمہ صحت کی قائم مقام کمشنر ڈاکٹر مشیل مورس کے مطابق، یہ سرمایہ کاری نیویارک سٹی کے “HealthyNYC” منصوبے کا حصہ ہے جس کا ہدف 2030 تک اوپیئڈ سے ہونے والی اموات میں 25 فیصد کمی لانا اور شہر میں اوسط عمر کو 83 سال تک پہنچانا ہے۔ حکام نے کہا کہ نئی فنڈنگ ان خدمات کو غیر روایتی مقامات جیسے پناہ گاہوں اور سرنج پروگرام مراکز تک توسیع دے گی، جہاں متاثرہ افراد کی رسائی زیادہ آسان بنائی جائے گی۔ شہر کو اب تک اوپیئڈ ادویات بنانے اور تقسیم کرنے والی کمپنیوں سے عدالتی فیصلوں اور تصفیوں کے ذریعے 154 ملین ڈالر موصول ہو چکے ہیں، جو 2040 تک 500 ملین ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔ ان رقوم سے شہر میں اوور ڈوز سے بچاؤ، بحالی خدمات، اور کمیونٹی سپورٹ پروگراموں کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ انتظامیہ کے مطابق، یہ اقدامات نہ صرف اموات میں کمی لانے میں مددگار ثابت ہو رہے ہیں بلکہ شہر بھر میں صحت عامہ کے نظام کو مزید مؤثر اور ہمہ گیر بنانے کی سمت بھی ایک اہم پیش رفت ہیں۔
This post was originally published on VOSA.