واشنگٹن کے رہائشی اسٹیون لو پر ٹیکس فراڈ کا الزام

واشنگٹن(ویب ڈیسک) امریکی ریاست واشنگٹن کے رہائشی اسٹیون لو پر وفاقی جیوری نے ٹیکس چوری اور جھوٹے ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کے الزامات میں فرد جرم عائد کر دی ہے۔

عدالتی دستاویزات اور مقدمے کے دوران پیش کی گئی شہادت کے مطابق، واشنگٹن کے شہر سیئٹل سے تعلق رکھنے والے اسٹیون لو آٹھ ایسی کمپنیوں کا کنٹرول سنبھالتا تھا جو کمرشل جائیدادوں کی مالک تھیں۔ ان جائیدادوں کا انتظام علیحدہ پراپرٹی مینجمنٹ کمپنیاں سنبھالتی تھیں۔ اسٹیون نے اپنی آمدنی کو چھپانے کے لیے ان کمپنیوں کو ہدایت دی کہ وہ "ایسیٹ مینجمنٹ فیس” کے طور پر چیکس دو ایسی کمپنیوں کو جاری کریں جو دراصل لو ہی کے کنٹرول میں تھیں۔ ان بینک اکاؤنٹس میں جمع ہونے والی رقم جو تقریباً 47 لاکھ ڈالر بنتی ہے، اس رقم کو اسٹیون نے اپنے ٹیکس گوشواروں میں ظاہر نہیں کیا حالانکہ وہ جانتا تھا کہ یہ آمدنی اس پر واجب الادا ہے۔ مقدمے کے دوران شواہد سے ثابت ہوا کہ اسٹیون پر اس چھپی ہوئی آمدنی پر 16 لاکھ ڈالر ٹیکس واجب الادا ہے۔ عدالت میں سزا کا اعلان 9 اکتوبر کو متوقع ہے جہاں اسٹیون کو ہر جھوٹے ٹیکس گوشوارے پر زیادہ سے زیادہ تین سال اور ٹیکس چوری کے ہر الزام پر زیادہ سے زیادہ پانچ سال قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔ حتمی سزا وفاقی عدالت کے جج امریکی سزا رہنما اصولوں اور دیگر قانونی نکات کو مدنظر رکھ کر سنائیں گے۔ اس مقدمہ کی تفتیش IRS کریمنل انویسٹیگیشن نے کی جبکہ محکمہ انصاف کے ٹیکس ڈویژن کی ٹرائل اٹارنی ریجینا جیون اور ویسٹرن ڈسٹرکٹ آف واشنگٹن کے اسسٹنٹ یو ایس اٹارنیز مائیکل ڈیون اور شان ویٹ نے مقدمہ چلایا۔

This post was originally published on VOSA.