
امریکہ میں بین الاقوامی مسلم فلاحی تنظیم ہیلپنگ ہینڈ فار ریلیف اینڈ ڈیولپمنٹ نے پاکستان میں نیورولوجی کے شعبے میں ایک انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے ملک کے سب سے بڑے نیورولوجی اسپتال کے قیام کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے۔
ہیلپنگ ہینڈ کے سابق چیئرمین اور ممتاز سماجی رہنما محسن انصاری نے یہ اعلان امریکہ میں جاری اپنا کے سالانہ کنونشن کے دوران تنظیم کے بوتھ پر منعقدہ خصوصی تقریب میں کیا۔ اس موقع پر بڑی تعداد میں پاکستانی نژاد ڈاکٹرز، ماہرینِ صحت اور کمیونٹی رہنماؤں نے شرکت کی اور اس اقدام کو سراہا۔محسن انصاری کا کہنا تھا کہ اس جدید اسپتال کا آغاز کراچی کے علاقے گلشنِ معمار میں کر دیا گیا ہے، اور ابتدائی مرحلے میں اس پر 60 ملین ڈالر کی خطیر لاگت آئے گی۔
یہ اسپتال نہ صرف پاکستان بلکہ جنوبی ایشیا کے بڑے نیورولوجی اداروں میں شمار ہو گا، جہاں دماغی اور اعصابی امراض میں مبتلا مریضوں کو عالمی معیار کی تشخیص اور علاج کی سہولیات میسر آئیں گی۔انہوں نے مزید بتایا کہ اسپتال کی مرکزی عمارت کے ساتھ ساتھ پاکستان بھر میں اس کے سیٹلائٹ کلینکس بھی قائم کیے جائیں گے، تاکہ ملک کے دور دراز علاقوں میں بھی مریضوں کو عصبی امراض کے علاج تک رسائی ممکن بنائی جا سکے۔
ان کلینکس کا مقصد تشخیص، ریفرل اور فالو اپ جیسے اقدامات کو مربوط بنانا ہے، جو پاکستان میں اپنی نوعیت کی پہلی جامع کوشش ہوگی۔تقریب میں موجود ڈاکٹرز اور کنونشن کے شرکا نے اس پراجیکٹ میں گہری دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے ہیلپنگ ہینڈ کے اس فلاحی اقدام کو پاکستان میں صحت کے شعبے کے لیے ایک “گیم چینجر” قرار دیا۔۔
This post was originally published on VOSA.