
نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی نے اعلان کیا ہے کہ بٹلر لائبریری پر قبضے اور کیمپس میں غیر قانونی احتجاجی کیمپ قائم کرنے کے الزام میں 70 سے زائد طلبہ کو معطل کر دیا گیا ہے۔
یونیورسٹی کے مطابق زیادہ تر طلبہ کو دو سالہ معطلی یا مستقل خارج کیے جانے کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔ یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یونیورسٹی وفاقی حکومت سے 400 ملین ڈالر کی روکی گئی فنڈنگ کی بحالی کے لیے مذاکرات کر رہی ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے مارچ میں یونیورسٹی پر یہودی طلبہ کو ہراساں کیے جانے پر کارروائی نہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے متعدد شرائط کے ساتھ فنڈنگ روکی تھی، جن میں طلبہ نظم و ضبط کی پالیسیوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانا بھی شامل ہے۔ یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی جوڈیشل بورڈ نے موسم گرما کے دوران تمام طلبہ کے کیسز کا انفرادی جائزہ لے کر فیصلے سنائے۔ بٹلر لائبریری میں احتجاج کے باعث متعدد طلبہ کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہوئیں، جس کے بعد فوری طور پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا اور متعلقہ طلبہ کو عبوری طور پر معطل کیا گیا۔ یونیورسٹی نے مزید کہا ہے کہ شناخت چھپانے کی غرض سے ماسک پہننے پر بھی کیمپس میں پابندی عائد کر دی گئی ہے، جبکہ مظاہروں کے دوران قانون یا پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والے غیر متعلقہ افراد پر کیمپس آمد پر مکمل پابندی برقرار ہے۔
This post was originally published on VOSA.