
نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز اور پبلک اسکولز چانسلر ملیسا ایویلیز راموس نے آئندہ تعلیمی سال سے شہر بھر میں ایک نئی ’’سیل فون اور الیکٹرانک ڈیوائس پالیسی‘‘ کے نفاذ کا اعلان کیا ہے۔
میئر ایرک ایڈمز کے مطابق، "سیل فون اور الیکٹرانک ڈیوائس پالیسی” کے نئے ڈیزائن کو چانسلر ریگولیشن A-413 میں ترمیم کے ذریعے نافذ کیا جائے گا، جس کی منظوری پینل فار ایجوکیشنل پالیسی (PEP) نے دے دی ہے۔ اس پالیسی کا مقصد کلاس روم میں خلل کم کرنا، طلبہ کی توجہ تعلیم پر مرکوز رکھنا اور ذہنی صحت کے چیلنجز سے بچاؤ کو یقینی بنانا ہے۔ ریاستی قانون کی پاسداری اور اس پالیسی کے اطلاق کے لیے میئر ایڈمز نے مالی سال 2026 کے منظور شدہ بجٹ میں 1,600 سے زائد اسکولوں کے لیے 25 ملین ڈالر مختص کیے ہیں جبکہ ریاستی حکومت نے اس مقصد کے لیے 4.3 ملین ڈالر کی اضافی معاونت فراہم کی ہے۔ ایڈمز نے اسے "بیسٹ بجٹ ایور” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ قدم طلبہ کو محفوظ، توجہ مرکوز اور مثبت ماحول فراہم کرنے کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔ پالیسی کے مطابق تعلیمی سال 2025-2026 سے طلبہ کلاس کے دوران اسمارٹ فون، ٹیبلٹ، اسمارٹ واچ سمیت کوئی بھی ذاتی انٹرنیٹ سے منسلک ڈیوائس استعمال نہیں کر سکیں گے۔ یہ ڈیوائسز صرف اسکول آنے اور جانے کے دوران استعمال کی جا سکیں گی جبکہ دن بھر بند اور محفوظ رکھی جائیں گی۔ اسکولز کو والدین سے رابطے کے لیے ہنگامی صورت میں ایک متبادل ذریعہ فراہم کرنا، ڈیوائسز کے لیے محفوظ اسٹوریج کی سہولت رکھنا اور سالانہ بنیاد پر عملے اور والدین کو اسکول پالیسی سے آگاہ کرنا لازمی ہوگا۔ پالیسی میں کچھ استثنیٰ بھی شامل کیے گئے ہیں، جن میں میڈیکل وجوہات، خاندانی نگہداشت کی ذمے داریاں، انفرادی تعلیمی منصوبوں کی ہدایات یا مخصوص تعلیمی ضرورت کے تحت ڈیوائس کے استعمال کی اجازت شامل ہے۔ اس پالیسی کو تشکیل دینے میں والدین، طلبہ، اساتذہ، یونینز، منتخب نمائندوں اور مختلف برادریوں سے مشاورت کی گئی۔ یہ اعلان ایڈمز انتظامیہ کی جانب سے تعلیمی میدان میں دیگر اہم اقدامات کے تسلسل میں کیا گیا ہے، جن میں "NYC ریڈز” خواندگی پروگرام، ڈسلیکسیا سپورٹس، گفٹڈ اینڈ ٹیلنٹڈ پروگرامز کی توسیع، نئے اسکولوں کی تعمیر، اور حالیہ "NYC سالو” میتھ انیشی ایٹو شامل ہیں۔
This post was originally published on VOSA.