
امریکی ریاست فلوریڈا کی رہائشی اور امریکی و کولمبین شہریت رکھنے والی گِلڈا روزن برگ کو وفاقی عدالت نے امریکہ کو دھوکہ دینے کی سازش پر 30 ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔
حکام کے مطابق ملزمہ نے کروڑوں ڈالرز کی بیرون ملک موجود دولت چھپائی، جھوٹے ٹیکس گوشوارے جمع کرائے اور ٹیکس ادائیگی سے بچنے کی کوشش کی۔عدالتی دستاویزات کے مطابق، گِلڈا روزن برگ نے 2010 سے 2022 کے دوران اپنے دو اہل خانہ کے ساتھ مل کر انڈورا، اسرائیل، پاناما اور سوئٹزرلینڈ میں قائم خفیہ بینک اکاؤنٹس کے ذریعے 9 کروڑ ڈالر سے زائد کی آمدنی اور اثاثے امریکی ٹیکس ادارے آئی آر ایس سے چھپائے۔ ان کے خاندان نے 1970 کی دہائی سے بیرونِ ملک اکاؤنٹس قائم کر رکھے تھے اور 1990 کی دہائی کے آخر تک گِلڈا روزن برگ کو ان کی عدم رپورٹنگ اور ٹیکس چوری کا علم تھا۔2000 کی دہائی کے آغاز میں، خاندان نے اپنے اثاثے کریڈٹ سوئس کے اکاؤنٹس میں منتقل کیے، جہاں انہوں نے خود کو امریکی شہری ظاہر کرتے ہوئے اثاثے امریکی حکام سے چھپانے کی ہدایت دی۔ جب 2013 میں کریڈٹ سوئس نے ان کے اکاؤنٹس بند کیے، تو خاندان نے اثاثے دوسرے ممالک میں مختلف بینکوں میں منتقل کر دیے، جن میں اسرائیل، سوئٹزرلینڈ اور انڈورا کے بینک شامل تھے۔ گِلڈا روزن برگ نے جھوٹے دستاویزات پر دستخط کیے جن میں انہوں نے خود کو صرف کولمبین شہری ظاہر کیا۔ملزمہ اور اس کے اہل خانہ نے غیر ملکی بینک اکاؤنٹس ظاہر کرنے کے لیے لازمی رپورٹس (FBARs) بھی جمع نہ کرائیں اور جھوٹے ٹیکس گوشوارے داخل کرتے رہے جن میں ان خفیہ اثاثوں سے ہونے والی آمدنی کا ذکر نہیں تھا۔ 2017 میں، انہوں نے اپنے اثاثے خاندان میں تقسیم کیے اور یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی کہ یہ اثاثے اس رشتہ دار کو بطور تحفہ دیے گئے جس نے امریکی شہریت چھوڑ دی تھی۔ بعد ازاں انہوں نے اثاثے خفیہ طور پر امریکہ منتقل کرنے کے لیے جعلی سرمایہ کاری اور قرض کے کاغذات تیار کیے۔تحقیقات کے مطابق، 2009 سے 2017 کے درمیان گِلڈا روزن برگ اور ان کے دو شریک ملزمان نے مجموعی طور پر 55 لاکھ ڈالر سے زائد کی آمدنی کو چھپایا، جس سے امریکی حکومت کو 19 لاکھ 27 ہزار ڈالر کا نقصان پہنچا۔ روزن برگ نے رضاکارانہ طور پر اتنی ہی رقم آئی آر ایس کو بطور ری اسٹی ٹیوشن ادا کرنے اور اضافی سود اور 58 لاکھ 57 ہزار ڈالر سے زائد بطور سول جرمانہ ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ روزن برگ پہلے ہی ٹیکساس کی ایک عدالت میں آرمی اور ایئر فورس ایکسچینج سروس کو جھوٹے معاہدہ جاتی کاغذات کے ذریعے دھوکہ دینے کے الزام میں مجرم قرار پا چکی ہیں۔
This post was originally published on VOSA.