
نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک کی بلند ترین عمارت میں فائرنگ کے دلخراش واقعے کے بعد میئر ایڈمز نے مختلف ٹی وی انٹرویوز میں واقعے کی تفصیلات جاری کردیں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق میئر ایڈمز نے متعدد بڑے امریکی نیٹ ورکس پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حملہ آور شین ڈیوون تا مورا ایک سابق سکیورٹی ملازم تھا، جو لاس ویگاس سے نیویارک آیا اور M4 طرز کی رائفل کے ساتھ عمارت میں داخل ہوا۔ تا مورا کی نشانہ NFL ہیڈکوارٹر تھا، مگر وہ غلط لفٹ استعمال کر کے ۳۳ویں منزل پر پہنچ گیا، جہاں نجی کمپنی ’روڈن مینجمنٹ‘ کا دفتر واقع تھا۔ وہیں اس نے چار افراد کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔ میئر نے کہا کہ حملہ آور کی خودکشی سے قبل ملنے والے نوٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ CTE یعنی دماغی چوٹ کے مرض میں مبتلا ہونے کا دعویٰ کر رہا تھا اور NFL کو اپنی ذہنی حالت کا ذمہ دار سمجھتا تھا۔ اگرچہ اس کے پاس NFL یا کالج فٹبال کھیلنے کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں، لیکن اس کی نفسیاتی حالت بظاہر غیر مستحکم تھی۔ ٹی وی گفتگو کے دوران ایڈمز نے NYPD کی فوری کارروائی کو سراہا اور بتایا کہ پولیس اور وفاقی ادارے اب مل کر لاس ویگاس میں بھی تحقیقات کر رہے ہیں تاکہ حملہ آور کے ماضی، اسلحے کی خریداری اور ممکنہ سہولت کاروں تک رسائی حاصل کی جا سکے۔ میئر نے بتایا کہ عمارت میں جدید سکیورٹی سسٹمز اور بلٹ پروف سیف رومز موجود تھے، لیکن سکیورٹی گارڈ کی ہلاکت کے بعد ایمرجنسی پروٹوکول مکمل طور پر فعال نہ ہو سکا، جس کا فائدہ حملہ آور نے اٹھایا۔ میئر ایڈمز نے جذباتی انداز میں کہا کہ ’ہم صرف شمعیں جلا کر یا دعائیں مانگ کر اس مسئلے کو حل نہیں کر سکتے، ہمیں ہتھیاروں سے متعلق قوانین پر سنجیدگی سے نظر ثانی کرنا ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ہم نے ایک NYPD افسر، ایک سکیورٹی گارڈ، اور دو معصوم شہری کھو دیے، اور یہ نقصان ناقابل تلافی ہے۔ میئر نے اس موقع پر جاں بحق افراد کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ شہر بھر میں سکیورٹی اقدامات کو مزید سخت کیا جائے گا، خاص طور پر حساس اور بلند عمارات میں۔
This post was originally published on VOSA.