امریکا اور یورپ میں تارکین وطن کی آمدنی میں 17.9 فیصد کمی

جرمنی کے فرینکفرٹ اسکول آف فنانس اینڈ مینجمنٹ کی نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ یورپی ممالک اور امریکا میں تارکین وطن اوسطاً مقامی شہریوں کے مقابلے میں 17.9 فیصد کم کماتے ہیں۔

حکام کے مطابق یہ فرق براہِ راست برابر کام کے بدلے کم تنخواہ دینے کی وجہ سے نہیں بلکہ زیادہ تنخواہ والی صنعتوں اور پیشوں تک محدود رسائی کے باعث پیدا ہوتا ہے۔تحقیق میں 1 کروڑ 35 لاکھ ملازمین کے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا گیا، جس سے معلوم ہوا کہ اسپین میں یہ فرق سب سے زیادہ 30 فیصد اور کینیڈا میں 27.5 فیصد ہے، جبکہ امریکا، ڈنمارک اور سویڈن میں سب سے کم فرق پایا گیا۔ امریکا میں یہ فرق 10.6 فیصد، ڈنمارک میں 9.2 فیصد اور سویڈن میں 7 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق تارکین وطن کے بچوں کے لیے یہ فرق نمایاں طور پر کم ہو جاتا ہے۔ کینیڈا، ڈنمارک، جرمنی، نیدرلینڈز، ناروے اور سویڈن میں یہ اوسط فرق 17.8 فیصد سے گھٹ کر 5.7 فیصد رہ جاتا ہے، تاہم افریقہ اور مشرق وسطیٰ سے تعلق رکھنے والے خاندانوں کے بچوں کے لیے یہ فرق اب بھی زیادہ ہے۔ یکساں ملازمت اور یکساں آجر کے تحت یہ فرق محض 1 فیصد سے کچھ زیادہ رہ جاتا ہے۔ماہرین کے مطابق اس فرق کو کم کرنے کے لیے زبان کی تربیت، مقامی تعلیمی سہولیات اور روزگار کی تلاش میں معاون پروگراموں تک رسائی میں بہتری ضروری ہے تاکہ تارکین وطن زیادہ تنخواہ والے شعبوں میں جگہ بنا سکیں۔

This post was originally published on VOSA.