نیویارک: میئر کی سابق چیف ایڈوائزر سمیت 7 افراد پر نئے الزامات

نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک کے میئر ایرک ایڈمز کی سابق چیف ایڈوائزر انگراڈ لیوس مارٹن سمیت 7 افراد پر کرپشن کے نئے الزامات عائد کر دیے گئے ہیں۔

 مین ہیٹن کے پراسیکیوٹرز کے مطابق یہ تحقیقات دو سال سے جاری ہیں، تاہم ایڈمز خود کسی الزام یا فرد جرم کا سامنا نہیں کر رہے۔ملزمان میں لیوس مارٹن کے بیٹے گلین مارٹن دوم، سابق سینیٹر جیسی ہیملٹن، برادوی کے اسٹیج اونرز اور ایڈمز کے ڈونرز ٹونی اور جینا آرگینٹو، اور ڈویلپرز تیان جی لی اور یچیل لانڈاؤ شامل ہیں۔ لیوس مارٹن نے اپنے بیٹے کے ساتھ عدالت میں پیش ہو کر الزامات کو تسلیم کرنے سے انکار کیا۔پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ مارچ 2022 سے نومبر 2024 کے دوران لیوس مارٹن نے مختلف سیاسی رعایتوں کے عوض نقد رقم، گھر کی مرمت، ٹی وی شو میں کردار اور مہنگی کیٹرنگ خدمات حاصل کیں۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے تقریباً 75 ہزار ڈالر کے رشوتی فوائد حاصل کیے اور بعض ترقیاتی منصوبوں اور شہر کے ٹھیکوں کو من پسند افراد کے حق میں تیز رفتاری سے آگے بڑھایا۔

دفاعی وکیل آرتھر ایڈیلا نے نئے الزامات کو "سیاسی اور حقائق کو مسخ کرنے” کے مترادف قرار دیا۔ دوسری جانب ایڈمز کی انتخابی مہم کے ترجمان نے کہا کہ میئر کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں اور وہ 85 لاکھ نیویارکرز کے لیے شہر کو محفوظ اور سستا بنانے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔

This post was originally published on VOSA.