تارکین وطن کی جرائم میں ملوث ہونے کی تعداد کم ہے، امریکی تحقیق

ایک تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ امریکا میں تارکین وطن کی جرائم میں ملوث ہونے کی تعداد کم ہے۔

نیشنل کرائم وکٹمائزیشن سروے (NCVS) کے تازہ اعداد و شمار نے اس تاثر کو مسترد کر دیا ہے کہ امریکا میں مہاجرین جرائم میں زیادہ ملوث ہوتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق 2017 سے 2023 کے دوران مہاجرین امریکی نژاد شہریوں کے مقابلے میں 44 فیصد کم پرتشدد جرائم کا شکار ہوئے اور اپنے جاننے والوں کے ہاتھوں 64 فیصد کم متاثر ہوئے۔مطالعے میں یہ بھی سامنے آیا کہ مہاجرین پولیس سے تعاون میں امریکی نژاد شہریوں سے آگے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق مہاجرین متاثرین 29 فیصد زیادہ امکانات کے ساتھ براہِ راست پولیس کو اطلاع دیتے ہیں، جس کے نتیجے میں پانچ اعشاریہ ایک ملین جرائم رپورٹ ہوئے، قریباً پانچ لاکھ گرفتاریاں ہوئیں جن میں تین لاکھ پرتشدد مجرم شامل تھے۔تحقیق کے مطابق مہاجرین کا نہ صرف جرائم میں ملوث ہونے کا امکان کم ہے بلکہ وہ کمیونٹیز کو محفوظ بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نتائج پہلے کی ان تحقیقات کی بھی تصدیق کرتے ہیں جن میں کہا گیا تھا کہ مہاجرین کی قید اور سزا کی شرح امریکی شہریوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم ہے۔

This post was originally published on VOSA.