
نیویارک سٹی کے میئر کے انتخابی دن میں صرف دو ماہ باقی ہیں اور برونکس میں بڑھتے ہوئے فائرنگ کے واقعات اور کارنیول پریڈ کے بعد کے پرتشدد واقعات نے جرائم اور عوامی تحفظ کو انتخابی مہم کا مرکزی موضوع بنا دیا ہے۔
میئرل ریس میں نمایاں امیدوار زوہران امام الدین اور سابق گورنر اینڈریو کومو دونوں نے جرائم میں کمی کے حوالے سے اپنی حکمتِ عملی پیش کی ہے۔ کومو پولیس افسران کی بھرتی میں اضافہ چاہتے ہیں، جبکہ امام الدین کا کہنا ہے کہ موجودہ افسران کی تعداد کافی ہے، ضرورت صرف بہتر حکمتِ عملی اور وسائل کے درست استعمال کی ہے۔منگل کو امام الدین کو برونکس ڈیموکریٹس کی اہم حمایت حاصل ہوئی، جو ان کے لیے بڑی کامیابی سمجھی جا رہی ہے۔ وہ پرائمری میں برونکس میں اکثریت نہ جیتنے کے بعد اب اس خلا کو پُر کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ امام الدین نے کہا کہ برونکس میں غربت، مہنگائی اور سٹی ہال کی ناکامیوں کے اثرات سب سے زیادہ شدت سے محسوس کیے جاتے ہیں۔یانکی اسٹیڈیم کے قریب امام الدین کے ہمراہ کئی ریاستی قانون ساز موجود تھے جنہوں نے ڈیموکریٹس پر زور دیا کہ وہ پارٹی کے امیدوار کے ساتھ متحد ہوں۔ برونکس ڈیموکریٹک چیئرمین اور سینیٹر جمال بیلی نے کہا کہ اختلاف جمہوریت کا حصہ ہے لیکن اصل طاقت اس وقت ظاہر ہوتی ہے جب سب ایک مقصد کے لیے اکٹھے ہوں۔اعداد و شمار کے مطابق برونکس واحد بورو ہے جہاں اکثریت نے امام الدین کو ووٹ نہیں دیا تھا، بلکہ 52 فیصد ووٹ کومو کے حق میں گئے تھے۔ کومو کا کہنا ہے کہ امام الدین عوامی تحفظ کے معاملے میں سخت موقف نہیں رکھتے اور اپنی سیاسی سوچ اور تجربے کی کمی کے باعث خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔ادھر ریاستی اٹارنی جنرل لٹیٹیا جیمز نے امام الدین کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسلحے کے تشدد کو ختم کرنے کے لیے ہر ممکن ذریعہ استعمال کریں گے کیونکہ برونکس میں بالخصوص سیاہ فام اور لاطینی برادری سب سے زیادہ متاثر ہو رہی ہے۔اسی دوران، آزاد امیدوار جم والڈن نے اپنی انتخابی مہم ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، جس سے مقابلہ مزید براہِ راست ہو گیا ہے۔
This post was originally published on VOSA.