
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی صحت کے بارے میں سوشل میڈیا پر پھیلنے والی افواہوں کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔
گزشتہ ایک ہفتے میں عوامی سطح پر نہ دکھائی دینے کے باعث مختلف قیاس آرائیاں سامنے آئیں، تاہم اسپیس کمانڈ ہیڈکوارٹرز کے اعلان کے موقع پر ٹرمپ نے کہا کہ یہ سب "فیک نیوز” ہے اور وہ پورے ویک اینڈ میں "بہت متحرک” رہے۔79 سالہ صدر ٹرمپ نے بتایا کہ انہیں اندازہ نہیں تھا کہ لوگ ان کے بارے میں یہ افواہیں پھیلا رہے ہیں کہ وہ انتقال کرچکے ہیں، تاہم انہیں اپنی صحت کے بارے میں پھیلنے والی چہ مگوئیوں کی خبر ملی۔ اس دوران وہ گالف کورس پر بھی دکھائی دیے اور کچھ انٹرویوز بھی دیے۔ انہوں نے اپنی سوشل میڈیا ویب سائٹ "ٹروتھ سوشل” پر لکھا کہ وہ "اپنی زندگی میں کبھی اتنے بہتر محسوس نہیں کر رہے تھے۔”وہائٹ ہاؤس کے مطابق صدر ٹرمپ کو "کرونک وینس انسفیشنسی” کی تشخیص ہوئی ہے، جس میں ٹانگوں کی رگیں خون کو دل تک درست طریقے سے واپس نہیں پہنچا پاتیں۔ اس کے باعث سوجن اور خون جمنے جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ حالیہ دنوں میں ان کے ہاتھ پر نیل اور ٹخنوں پر سوجن بھی دیکھی گئی تھی، جس کے بارے میں ترجمان نے وضاحت دی کہ یہ ہاتھ ملانے اور باقاعدگی سے اسپرین لینے کی وجہ سے ہے۔یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ صدر ٹرمپ کی صحت موضوع بحث بنی ہو۔ ماضی میں بھی ان پر مکمل شفافیت نہ دکھانے کا الزام لگتا رہا ہے، خاص طور پر 2020 میں کووڈ کے دوران ان کی طبی حالت کے بارے میں کئی تفصیلات بعد میں منظر عام پر آئیں۔ تاہم اس بار صدر ٹرمپ نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ وہ صحت مند ہیں اور معمول کے مطابق اپنی ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں۔
This post was originally published on VOSA.