
سنگاپور میں آپ اپنے گھر میں کتا تو پال سکتے ہیں لیکن بلی نہیں۔ کیونکہ فلیٹ میں بلی رکھنا خلاف قانون ہے۔ جس پر بھاری جرمانہ ہو سکتا ہے۔سنگاپور ایک چھوٹے سے جزیرے پر مشتمل ایک شہری ریاست ہے۔ اس جزیرے کا رقبہ 283 مربع میل ہے اور اس کی آبادی 55 لاکھ سے زیادہ ہے۔ 80 فی صد سے زیادہ لوگ سرکاری اپارٹمنٹس میں رہتے ہیں۔سنگاپور کی سرکاری اپارٹمنٹس عمارتیں ایچ ڈی بی ہاؤسنگ کہلاتی ہیں۔ انہیں حکومت لوگوں کو 99 سالہ لیز پر فروخت کرتی ہے۔ یہ لیز بہت مہنگی ہوتی ہے۔سرکاری اپارٹمنٹس میں بلیاں رکھے پر پابندی 1989 میں پارلیمنٹ نے یہ کہتے ہوئے لگائی گئی تھی کہ بلیوں کو اپارٹمنٹ میں رکھنا مشکل ہے کیونکہ اس کے بال جھڑتے رہتے ہیں ۔ اس کے علاوہ وہ اپنے حلق سے عجیب و غریب آوازیں نکالتی رہتی ہیں جس سے پڑوسیوں کے آرام میں خلل پڑ سکتا ہے۔۔ تاہم آپ ایک کتا رکھ سکتے ہیں۔مگر ایرے غیرے کتے ان اپارٹمنس میں داخل نہیں ہو سکتے۔ ان گھروں کے دروازے صرف چند مخصوص نسلوں کے کتوں کے لیے ہی کھل سکتے ہیں، جن کا قد کاٹھ چھوٹا اور وزن کم ہوتا ہے۔اس پابندی کے باوجود سنگاپور کے اکثر فلیٹس میں بلیاں موجود ہیں۔پڑوسیوں کو بھی بلی کو موجودگی کا علم ہوتا ہے، لیکن کوئی شکایت نہیں کرتا۔بعض صورتوں میں تو عہدے داروں کو بھی پتہ ہوتا ہے کہ کس اپارٹمنٹ میں چوری چھپے بلی کے ناز نخرے اٹھائے جا رہے ہیں، لیکن وہ نظر انداز کر دیتے ہیں۔
This post was originally published on VOSA.