اسرائیلی2افسر برطرف۔اضافی راستے کھولنے کے لیے بھی تیار

امریکہ کی دھمکی نے اسرائیل کو  موقف سے پیچھے دھکیل دیا ہے ،اسرائیل کا کہنا تھا کہ رفح حملہ کیا جائے گا اور حماس کے خاتمے تک امداد کے کوئی روٹ نہیں کھولے جائیں گے گزشتہ روز بائیڈن نے نتین یاہو کو فون کیا اور خبردار کیا کہ امریکہ پالیسی میں ممکنہ تبدیلی ہوسکتی ہے جس کے بعد ورلڈ کچن سینٹر کے قافلے پر ہونے والے حملے میں ملوث اسرائیلی فوج نے دو سینئر افسروں کو ان کے عہدوں سے برطرف کر دیا ہے اور کہا ہے کہ ایک تحقیقات میں سنگین غلطیاں پائی گئیں اور پروٹوکول کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے اس کی افواج نے ورلڈ سینٹرل کچن کے ایک قافلے کو نشانہ بنایا اور 7 امدادی کارکن جاں بحق ہوگئے ۔آئی ڈی ایف کا کہنا ہے کہ برطرف افسروں نے سمجھا تھا کہ حماس کے بندوق بردار  لوگ گاڑیوں میں جارہے ہیں جس پر گاڑی پر حملہ کیا  تھا۔ اس واقعے کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے ورلٖ کچن سینٹر نے کہا کہ "آئی ڈی ایف غزہ میں اپنی ناکامی کی معتبر تفتیش نہیں کر سکتا۔”امریکہ نے غزہ کے لیے اضافی امدادی راستے کھولنے کے لیے اسرائیل کے عزم کا محتاط انداز میں خیرمقدم کیا ہے، فلسطینی انکلیو کے شمال میں خیال کیا جاتا ہے کہ لاکھوں لوگ بھوک کے دہانے پر ہیں۔ یہ خبر اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے ساتھ ایک کال کے بعد سامنے آئی جس میں صدر جو بائیڈن نے امریکی پالیسی میں ممکنہ تبدیلی کے بارے میں خبردار کیا۔

This post was originally published on VOSA.