نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک سٹی کونسل نے اس قانون کی منظوری کے لیے ووٹ دیا جس میں محکمہ تعلیم کو مزید یکساں ڈریس کوڈ کی پالیسی اپنانے کی ضرورت ہے۔نیویارک کےسرکاری اسکولوں میں ڈریس کوڈ کی پالیسیاں مختلف ہیں کیونکہ اسکولوں کو اپنی صوابدید پر انفرادی لباس پالیسیاں اپنانے کی اجازت ہے۔جمعرات کو بلوں میں ایک مزیدجامع اسکول ڈریس کوڈ پالیسی کا مطالبہ کیا گیا۔ ڈپٹی اسپیکر ڈیانا آیالا نے کہا کہ نیویارک سٹی کے پبلک اسکولوں میں ڈریس کوڈ کی غیر مساوی پالیسیاں غیر متناسب نظم و ضبط کا باعث بنی ہیں ۔طلباء اور خاندانوں کو یہ موقع ملنا چاہیے کہ وہ محکمہ تعلیم سے رجوع کریں اور ان سے کسی بھی اسکول کے ڈریس کوڈ کی پالیسی تک آسانی سے رسائی حاصل کریں اور یہ تعین کریں کہ آیا ان کے انفرادی اسکولوں کی پالیسیاں واقعی غیر امتیازی ہیں ۔ڈپٹی اسپیکر کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے کہ یہ شفافیت ہمیں ہمارے پورے اسکول کے نظام میں مستقل، جامع اور منصفانہ پالیسیوں کی طرف لے جائے گی جو ہمارے طلباء کو بلاجواز نشانہ نہیں بناتے ہیں۔ کونسل ممبر التھیا سٹیونز نے کہا کہ اگلا قدم ہمارے نوجوانوں اور محکمہ تعلیم کے ساتھ بامعنی بات چیت ہے تاکہ ڈریس کوڈ کی پالیسی کی تفصیلات کو بہتر بنایا جا سکے۔نوجوانوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے اسکولوں میں ان تبدیلیوں کو تشکیل دیں جو وہ دیکھنا چاہتے ہیں۔ جس سے طلبہ کو اپنے لباس کے ذریعے اظہار خیال کرنے کی جگہ ملے۔
This post was originally published on VOSA.