ٹریفک پولیس میں شمولیت اختیار کرنے والے 40 فیصد جنوبی ایشیائی باشندوں میں زیادہ تر بنگلہ دیشی اور پاکستانی ہیں۔
نیویارک(ویب ڈیسک)نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ میں نئے ٹریفک ایجنٹس نے اپنی گریجویشن مکمل کرلی۔ ایک پاکستانی نژاد امریکی نے ساٹھ سال کی عمر میں ملازمت شروع کرکے سب کو حیران کردیا۔نیویارک پولیس میں بطور ٹریفک ایجنٹ ملازمت شروع کرنے کے لیے اُمیدواروں نے اپنا گریجو یشن مکمل کرلیا۔این وائے پی ڈی کے ہیڈ کوارٹرز ون پولیس پلازہ میں منعقدہ تقریب کا آغاز امریکی قومی ترانے سے ہوا اور پولیس کے دستوں نے روایتی بینڈ پر سلامی دی ۔اس بار نئی شمولیت میں چالیس فیصد سے زائد جنوبی ایشیائی باشندے ہیں جن میں زیادہ تر بنگلہ دیشی اور ایک ساٹھ سالہ پاکستانی نژاد امریکی بھی شامل ہیں جنھوں نے اس عمر میں ملازمت کاآغاز کرکے نئی مثال قائم کی ہے۔اس موقع پر گریجو یشن مکمل کرنے والے ٹریفک ایجنٹس کے اہلِ خانہ بھی شریک تھے۔ٹریفک ڈیپارٹمنٹ میں کمانڈنگ آفیسر محمد اکرم نے مشورہ دیا کہ ایمیگرینٹس کے لیے یہ بہترین ملازمت ہے،گرین کارڈ کی بھی ضرورت نہیں۔چیف آف ٹرانسپورٹیشن فلپ ریویرا نے نئے ٹریفک ایجنٹس میں اسناد تقسیم کیں۔اس موقع پر این وائے پی ڈی میں فرسٹ ڈپٹی کمشنر تانیہ کنسیلا بھی شریک تھیں۔پولیس کے اعلیٰ افسران کا کہنا تھا کہ ٹریفک پولیس کا شعبہ صرف عوامی خدمت کا محکمہ نہیں بلکہ اس میں روشن مستقبل بنانے کے بھی وسیع مواقع ہیں۔ٹریفک ایجنٹس میں اسناد کی تقسیم کے بعد ان کے حلف بھی لیا گیا۔
This post was originally published on VOSA.