نیو یارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز نے معذور افراد کے لیے بہتر ملازمتیں اور مزید تربیتی مواقع فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس اقدام کے تحت معذور افراد کے لیے مختلف سینٹرز میں نئی خدمات شروع کی جا رہی ہیں اور انہیں تربیت دی جائے گی تاکہ وہ بہتر ملازمتیں حاصل کر سکیں۔ یہ اقدام نیویارک سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ آف لیبر کی جانب سے فراہم کردہ 1.5 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کی بدولت ممکن ہوا ہے۔ اس منصوبے کے تحت معذور افراد کے لیے بامعاوضہ انٹرنشپ کے مواقع بھی بڑھائے جائیں گے تاکہ انہیں مستقل ملازمت مل سکے۔ اس منصوبے کا مقصد معذور افراد کو نیویارک کی افرادی قوت کا حصہ بنانا ہے۔اس سرمایہ کاری کے ذریعے، نیویارک سٹی کے 18 ورک فورس1 کیریئر سینٹرز میں نیو یارک سسٹمز چینج اینڈ انکلوسیو اپرچیونٹیز نیٹ ورک کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ یہ سینٹرز نیویارک سٹی ڈیپارٹمنٹ آف سمال بزنس سروسز کے ذریعے چلائے جا رہے ہیں اور ان کا مقصد معذور افراد کو کیریئر کے لیے تیار کرنا اور بہتر خدمات فراہم کرنا ہے۔ سٹی گورنمنٹ میں مواقع بڑھانے کے لیے، این وائے سی ٹیلنٹ پارٹنرشپ فار انکلوسیو انٹرنشپ پروگرام کو بھی بڑھایا جا رہا ہے، جس کے تحت تین سالوں کے دوران 100 اضافی نیو یارکرز کو بامعاوضہ انٹرنشپ میں شامل کیا جائے گا۔ اس پروگرام کا مقصد معذور افراد کو کل وقتی ملازمت فراہم کرنا ہے۔میئر ایڈمز کا کہنا ہے کہ نیویارک سٹی نےمعاشی ترقی اور ملازمتوں کا ریکارڈ قائم کیا ہے اور اس کا اثر نیو یارک کے تمام باشندوں پر پڑنا چاہیے، خاص طور پر معذور افراد پر۔ انہوں نے کہا کہ معذور افراد کو ایک طویل عرصے سے پیچھے چھوڑ دیا گیا یا مکمل طور پر فراموش کر دیا گیا ہے، لیکن ان کی انتظامیہ اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ سب کو میز پر لایا جائے تاکہ ایک بہتر اور زیادہ جامع مستقبل بنایا جا سکے۔ایڈمز انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ تین سالوں میں 2,500 معذور افراد کو اچھی تنخواہ والی ملازمتوں اور کیریئر سے منسلک کرنے کا ہدف طے کیا گیا ہے، اور اب تک 500 سے زیادہ معذور افراد کو ملازمتیں دی جا چکی ہیں۔
This post was originally published on VOSA.