اسلامک سوسائٹی آف نارتھ امریکہ کے61ویں سالانہ کنونشن کا آغاز

ڈیلس(بیورو رپورٹ)اسلامک سوسائٹی آف نارتھ امریکہ  کا61واں سالانہ کنونشن ڈیلس میں واقع ہوٹل اناٹول کنونشن سینٹر میں شروع ہوگیا۔کنونشن میں تقریباً بیس ہزار کمیونٹی ارکان کی شرکت متوقع ہے۔اسلامک سوسائٹی آف نارتھ امریکہ مسلمانوں کی سب سے بڑی نمائندہ تنظیم ہے جس کے تحت ہر سال امریکہ کی مختلف ریاستوں میں سالانہ کنونشن کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ڈیلس میں ہونے والا یہ کنونشن اسنا کی اکسٹھ سالہ تاریخ میں پہلا کنونشن ہے امریکہ میں مسلمانوں کا یہ سب سے بڑا اجتماع ہوتا ہے۔ جس میں امریکہ کے مسلمانوں کے علاوہ دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد بین الاقوامی لیڈرز اور وفاقی حکومت کے اعلیٰ عہدیدار شرکت کرتے ہیں۔ کنونشن کا مقصد اسلامی تعلیمات، ثقافت، اور سماجی مسائل پر تبادلہ خیال کرنا اور کمیونٹی کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا ہے۔ اس میں مختلف موضوعات پر سیمینارز، ورکشاپس اور پینل ڈسکشنز کا انعقاد کیا جائے گا جن میں اسلامی تعلیمات، خاندانی اقدار، سماجی انصاف اور انٹرفیتھ ڈائیلاگس شامل ہیں۔کنوینشن کے پہلے روز نماز جمعہ کے بعد افتتاحی تقریب کا اہتمام کیا گیا تقریباً 40 منتخب عہدیداروں اور کمیونٹی لیڈرز نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔اِسنا کے صدر صفا ذر زور نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ سماج کے مختلف مذاہب کے ماننے والوں کے لیے کنونشن ایک بہتر پلیٹ فارم ہے۔اُنہوں نے کہا کہ یہ صرف مسلمانوں کا ایونٹ نہیں بلکہ امریکا کا ایونٹ ہے،مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد ان کے خاندانوں، تاجرین اور رضاکارانہ تنظیموں کے لیے بہتر نمائندگی کا عین ذریعہ ہے،سماج کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے اور سماجی تبدیلی کے لیے مذاہب کا اہم ہوتا ہے،پریس کانفرنس میں مجیب قاضی ، امریکن آرمی میں تعینات پہلی مسلم چیپلن صالحہ جبین، رفعت ملک ودیگر کا کہنا تھا کہ وائٹ ہاؤس سے لیکر مقامی،ریاستی اور وفاقی سطح کے عہدیدار ISNA کے پروگرام میں شریک ہونگے ۔پریس کانفرنس کے بعد وائس آف ساؤتھ ایشیاء سےخصوصی گفتگو کرتے ہوئے چئیرپرسن اسنا کنونشن ڈیلس اظہر عزیز کا کہنا تھا کہ اس کنونشن کے انعقاد کا مقصد مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کو امن اور بھلائی کے عنوان سے متحد کرنا ہے جبکہ نارتھ امریکا میں مسلم کمیونٹی کو درپیش مسائل سمیت مسلمانوں کو بین الاقوامی طور پر مسائل کے حل کے لیے امریکی عہدیداران پر دباؤ ڈالا جائے گا جس میں فلسطین کشمیر اور سوڈان سمیت دیگر ممالک شامل ہیں۔ایونٹ میں  پانچ سو سے زائد بوتھ کے ذریعہ بڑے پیمانے پر اسلامک بازار بھی لگایا جائے گا جہاں شرکاء مختلف اسلامی کتابیں، فن پارے، ملبوسات اور دیگر ثقافتی اشیاء خرید سکیں گے۔اس موقع پر اسنا کنونشن کی ٹیم مینیجر تبسم احمد نے وائس آف ساؤتھ ایشیاء کو بتایا کہ  اس کنونشن کی سب سے بڑی بات یہ ہے ڈیلس میں پہلی بار اس ایونٹ کے انعقاد سے وہ تمام وینڈرز جو  شکاگو تک نہیں آپاتے تھے اب اس کنونشن سے مستفید ہو سکیں گے۔کنونشن کے دوران کھیل کود اور تفریحی سرگرمیوں کا اہتمام بھی کیا گیا ہے۔ جس میں گلوکاری اور قوالی کے پرگرام بھی منعقد کیئے جائیں گے۔

This post was originally published on VOSA.