اوپیئڈ کی روک تھام اور علاج کے لیے سالانہ 50 ملین ڈالر کی مدد فراہم کرنے کا اعلان

نیویارک:میئر ایڈمز نے اوپیئڈ کی روک تھام اور علاج کے لیے سالانہ 50 ملین ڈالر کی مدد فراہم کرنے کا اعلان کر دیا، یہ رقم نیویارک شہر میں اوپیئڈ کی وبا سے لڑنے اور کمیونٹیز کو شفا بخشنے میں معاون ثابت ہو گی۔نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز نے اوپیئڈ کی لت کے بحران سے نمٹنے کے لیے اپنی انتظامیہ کی جانب سے سالانہ 50 ملین ڈالر کی فراہمی کے منصوبے کا اعلان کیا، جو مالی سال 2027 تک نافذ ہو گا۔ یہ فنڈز نیویارک سٹی لاء ڈپارٹمنٹ اور نیویارک کی اٹارنی جنرل لیٹیشیا جیمز کی جانب سے حاصل کردہ قانونی کوششوں اور معاہدوں کے ذریعے فراہم کیے گئے ہیں۔یہ فنڈز نیویارک سٹی ڈپارٹمنٹ آف ہیلتھ اینڈ مینٹل ہائجین، NYC ہیلتھ + ہاسپٹلز اور چیف میڈیکل ایگزامینر کے دفتر کو فراہم کیے جائیں گے، اور کمیونٹی کی بنیاد پر چلنے والے پروگراموں کو سپورٹ کریں گے، جو اوور ڈوز کی روک تھام اور کمی کے کام میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔جنوری 2018 میں نیویارک سٹی نے اوپیئڈز کی دوائیں بنانے والے اور تقسیم کرنے والے اداروں کے خلاف مقدمہ دائر کیا تاکہ ان کے غلط تشہیری اور غلط تقسیم کے عمل سے شہر کو پہنچنے والے نقصانات کا ازالہ کیا جا سکے۔ اسی طرح اٹارنی جنرل لیٹیشیا جیمز نے مارچ 2019 میں مقدمہ دائر کیا۔ دونوں فریقوں کے درمیان معاہدوں اور اٹارنی جنرل جیمز کی کامیابی کے بعد، نیویارک سٹی کو اب تک 154 ملین ڈالر سے زائد مل چکے ہیں، اور توقع ہے کہ یہ رقم 2040 تک 500 ملین ڈالر سے تجاوز کر جائے گی۔میئر ایڈمز کا کہنا ہے کہ بہت سے نیو یارکرز اور امریکی اوپیئڈ کی وبا کا شکار ہو چکے ہیں۔ برسوں تک، دوا ساز کمپنیوں نے جان بوجھ کر درد میں مبتلا مریضوں کو طاقتور اوپیئڈز کا عادی بنایا اور اربوں ڈالر کمائے، حالانکہ انہیں معلوم تھا کہ وہ نقصان پہنچا رہے ہیں۔ لیکن نیویارکرز نے ان کمپنیوں کو بچ  کر نکلنے نہیں دیا۔ آج کا اعلان ہمیں سالانہ 50 ملین ڈالر تک پہنچانے کے لیے اگلے راؤنڈ کی سرمایہ کاری کا منصوبہ پیش کرتا ہے، جو کمیونٹی کی بنیاد پر چلنے والے شراکت داروں کے ذریعے علاج تک رسائی کو بڑھانے، نقصان میں کمی کے پروگراموں کو مضبوط کرنے اور متاثرہ خاندانوں کی مدد کے لیے اہم ہے۔

This post was originally published on VOSA.