نیویارک اور لانگ آئی لینڈ میں نائن الیون حملوں کی یاد میں تقریبات کا انعقاد

نیویارک (ویب ڈیسک) میموریل اینڈ میوزیم میں نائن الیون حملوں کی 23 ویں برسی کے موقع پر اپنی سالانہ یادگاری تقریب کا انعقاد   کیا جارہا ہے۔ جس میں ورلڈ ٹریڈ پر 2001 کے حملوں میں جاں بحق ہونے والے2ہزار9سو83افراد کو خراج عقیدت پیش کیا جارہا ہے۔جاں بحق ہونے والوں میں خواتین،بچے اور مرد شامل تھے ۔بدھ کو 11 ستمبر کی یادگاری تقریب متاثرین کے اہل خانہ کے لیے ہے، جنہیں ہمیشہ کی طرح اس سال بھی ناموں کے پڑھنے میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔منتظمین نے کہا کہ نائن الیون میموریل اور میوزیم کا بنیادی مرکز سالانہ یادگاری تقریب ہے کیونکہ خاندان کے افراد اپنے پیاروں کو یاد کرنے کے لیے میموریل پلازہ پر جمع ہوتے ہیں۔پوری تقریب کے دوران، چھ لمحوں کی خاموشی کی جائے گی  اور لوگوں کو بتایا جائے گا کہ جہاز  ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے ہر ٹاور سے کب ٹکرایا اور ٹاور کب گرا۔واقعات میں جاں بحق ہونے والے افراد کے ناموں کو بھی پڑھا جائے گا اس حوالے سے منتظمین نے شیڈول جاری کیا ہے جس کے تحت 8:30  پر پروگرام شروع ہوگا۔8:46 پر خاموشی اختیار کی جائے گی۔اس وقت  (اے اے فلائٹ 11 نے نارتھ ٹاور سے ٹکرائی تھی )-2001 اور 1993 کے حملوں کے متاثرین کے خاندانوں کے نام پڑھے جائیں گئے۔9:03 پر پھر خاموشی اختیار کی جائے گی۔جب (UA فلائٹ 175ساؤتھ ٹاور سے ٹکرائی) جس کے نام نام پڑھے جائیں گئے۔9:37 پر  ایک بار پھر خاموشی اختیار کی جائے گی ۔اس وقت  (اے اے فلائٹ 77 پینٹاگون سے ٹکرائی تھی )جس کے بعد نام پڑھے جائیں گئے۔9:59 پر خاموشی ہو گی جب (جنوبی ٹاور کے گرا تھا)اور پھر نام پڑھے جائیں گئے۔10:03 بپر خاموشی اختیار کی جائے گی۔اس وقت (UA فلائٹ 93 شینکسویل، پنسلوانیا کے قریب گر کر تباہ ہوئی تھی)پھر نام پڑھے جائیں گئے۔10:28 پر خاموشی ہو گی ۔اس وقت (نارتھ ٹاور کے گرا تھا) جس کے بعد نام پڑھے جائیں گے۔ورلڈ ٹریڈ سینٹر، پینٹاگون، اور فلائٹ 93 پر 2001 کے حملوں کے 2,983 متاثرین کے ناموں کی مکمل فہرست میموریل پر درج ہے۔ مزید براں  ناساؤ کاؤنٹی لانگ آئی لینڈ کے رہائشی بدھ کی صبح پوائنٹ لوک آؤٹ پر 11 ستمبر کی یاد میں ایک پروقار تقریب میں جمع ہوئے ۔نائن الیون حملوں میں جاں بحق ہونے والے 3ہزار افراد میں سے  ایک چوتھائی افراد لانگ آئی لینڈ کے رہائشی تھے۔ سالانہ تقریب جاں بحق ہونے والے مرد و خواتین کو خراج تحسین پیش کیا جارہا ہے  اورساتھ ہی ساتھ پولیس افسران، فائر فائٹرز کو بھی خراج تحسین پیش کیا جائے جب انہوں نے بے شمار جانیں بچائیں۔

This post was originally published on VOSA.