نیویارک میں پاکستانی قونصل خانہ میں کشمیر بلیک ڈے کی یاد میں تقریب کا انعقاد

نیویارک(بیورو رپورٹ)نیویارک میں پاکستان کے قونصل خانہ میں کشمیر بلیک ڈے کی یاد میں ایک تقریب منعقد کی گئی جس کا مقصد بھارت کے زیر انتظام مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری صورت حال اور کشمیری عوام کے 77 سال سے جاری جدوجہد کو اجاگر کرنا تھا۔تقریب کا آغاز قونصل جنرل عامر احمد اتوزئی کے ابتدائی کلمات سے ہوا، جنہوں نے کشمیر بلیک ڈے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ دن کشمیری عوام کے مسائل اور چیلنجز کی یاد دہانی ہے جو  بھارتی قبضے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 کی غیر قانونی منسوخی کا ذکر کیا، جس کے بعد مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے لئے پاکستان کی مستقل حمایت کا اعادہ کیا اور بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے اقدامات کرے۔ عامر احمد اتوزئی نے اس موقع پر تقریب کے شرکاء کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی اور عزم کا اظہار کیا۔پروگرام میں ایک ڈاکیومینٹری بھی دکھائی گئی شامل تھی جس میں بھارت کے زیر انتظام مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی عکاسی کی گئی تھی۔ اس کے علاوہ ایک تصویری نمائش بھی منعقد کی گئی جس میں کشمیری عوام کی مشکلات کو اجاگر کیا گیا اور بین الاقوامی برادری سے فوری توجہ کی ضرورت پر زور دیا گیا۔تقریب میں مختلف معزز مقررین نے خطاب کیا۔ آزاد کشمیر قانون ساز کونسل کے سابق رکن سردار سوار خان نے خطے پر اثر انداز ہونے والی سیاسی صورتحال پر روشنی ڈالی۔ کشمیر مشن، یو ایس اے کے وائس چیئرمین سردار تاج خان نے کشمیر کے لیے بین الاقوامی سطح پر وکالت کی اہمیت پر زور دیا۔ سول سوسائٹی کے رکن تاشفین قیوم نے خطے میں انسانی بحران کے بارے میں بات کی۔ مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے بھی بھارتی زیر انتظام جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے خطے میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ وہ کشمیر میں بھارتی افواج کے ظلم و جبر پر توجہ دے اور کشمیری عوام کے اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کے تحت حق خود ارادیت کے ناقابل تنسیخ حق کی حمایت کرے۔تقریب کا اختتام ایک اجتماعی اپیل کے ساتھ ہوا جس میں بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق فیصلہ کن اقدامات کرے۔قونصل خانہ برائے پاکستان اس بات کے عزم کا اعادہ کرتا ہے کہ وہ کشمیری عوام کے حقوق کے لیے آگاہی اور وکالت کے لیے ایسی تقریبات کا اہتمام کرتا رہے گا۔

This post was originally published on VOSA.