
نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک کا کلین سلیٹ ایکٹ نافذالعمل ہوگیا ہے، جس کا مقصد مجرمانہ ریکارڈز کے حامل افراد کی سماجی بحالی اور ان سے ریاستی معیشت کو فائدہ پہنچانا ہے۔
یہ قانون ان افراد کی مدد کے لیے متعارف کروایا گیا ہے جن کے بعض مجرمانہ ریکارڈز ان کی سماجی بحالی میں رکاوٹ بنتے ہیں۔ اس قانون کے تحت، چھوٹے جرائم کے ریکارڈ تین سال بعد اور بعض ریکارڈ آٹھ سال بعد خودکار طور پر سیل کر دیے جائیں گے۔ تاہم، سنگین جرائم جیسے قتل، جنسی جرائم، اور دیگر خطرناک جرائم اس قانون کے تحت شامل نہیں ہوں گے۔یہ قانون آجرین کو پابند بناتا ہے کہ وہ کسی بھی امیدوار کو سیل شدہ ریکارڈز کی بنیاد پر ملازمت دینے یا مسترد کرنے کا فیصلہ نہ کریں، سوائے ان مخصوص حالات کے جن کی قانون کے تحت اجازت دی گئی ہو۔ اس کے علاوہ، سیل شدہ معلومات کو غیر قانونی طور پر افشا کرنے پر سخت قانونی کاروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔یہ قانون نہ صرف متاثرہ افراد کے لیے مواقع پیدا کرنے کا ذریعہ بنے گا بلکہ ریاست کی معیشت کو بھی سالانہ اربوں ڈالر کا فائدہ متوقع ہے۔
This post was originally published on VOSA.