اسلام آباد:بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کے لئے تحریک انصاف کا مارچ تمام رکاوٹیں عبور کرتا ہوا اسلام آباد پہنچ گیا۔ قافلے کو سابق خاتون اول بشریٰ بی بی لے کر ڈی چوک کی جانب رواں دواں ہیں۔حکومت نے کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لئے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے فوج بھی طلب کر لی ۔ شرپسندوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے احتجاجی مارچ کی سربراہی بانی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کر رہی ہیں ۔ان کا اصرار ہے کہ ہر صورت ڈی چوک پہنچا جائے گا۔زرائع کا کہنا ہے کہ احتجاج کے لئے مذاکرات میں ڈی چوک کے بجائے متبادل جگہ پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کی حامی بھرنے کے باوجود بشریٰ بی بی نے ماننے سے انکار کردیا تھا۔ بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ چند سازشی عناصر ڈی چوک کے بجائے دوسرے مقام پر ہمیں روکنا چاہتے ہیں، عمران خان نے مجھے ہر صورت ڈی چوک جانے کا کہا ہے۔وزارت داخلہ نے آرٹیکل 245 کے تحت پاک فوج طلب کرلی ہے اور جوانوں کو اسلام آباد میں تعینات کردیا ہے۔شرپسندوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے اور قانون توڑنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا حکم دیا گیا ہے۔حکومتی نوٹیفکیشن کے مطابق آرمی کو کسی بھی علاقے میں امن امان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے کرفیو لگانے کے اختیارات بھی دیئے گئے ہیں۔۔پی ٹی آئی کا کہنا ہے ان کے بانی چیئرمین عمران خان کو حکومت نے بلاجواز گرفتار کر رکھا ہے۔ حکومت فی الفور عمران خان سمیت تمام کارکنان کو رہا کرے اور گذشتہ الیکشن میں پی ٹی آئی کا چھینا گیا مینڈیٹ بھی واپس کرے۔حکومت نے ڈی چوک کی طرف آنے والے مظاہرین کو گرفتار کرنے کا حکم دیا اور فوج کی مدد طلب کی ہے۔
This post was originally published on VOSA.