سابق پولیس چیف نیویارک کے خاتون افسر پر الزامات کی بچھاڑ

نیویارک پولیس کے سابق  چیف جیفری میڈری نے جنسی ہراسانی الزامات کی تردید  کی ،میڈری خاتون افسر کے ساتھ مختصر  لیکن متفقہ تعلقات پر قائم رہے،تعلقات قائم کرنے کی پہل خاتون افسر پر عائد کی،میڈری کی وکیل کے ساتھ دھواں دار پریس کانفرنس

نیویارک (ویب ڈیسک)نیویارک پولیس کے سابق چیف آف ڈیپارٹمنٹ جیفری میڈری کا محکمہ کی خاتون افسر کو دل دے بیٹھنے کی خبریں منظر عام آئی تو جیفری نے فورا استعفی دیدیا ۔جس کے بعد خاتون افسر سامنے آئی اور کہا کہ جیفری اوور ٹائم منظور کرنے کے بدلے جنسی تعلقات قائم کرنے پر زور دیتے تھے تو بطور خاتون افسر جیفری کی خواہش کو مسترد کردیا۔اب ہوا کچھ یوں ہے کہ نیویارک پولیس کے سابق چیف جیفری میڈری اپنے وکیل کے ساتھ منظر عام پر آئے ہیں اور انہوں نے جنسی ہراسانی الزامات کو مسترد کردیا  اور کہا کہ لیفٹیننٹ کے ساتھ ایک مختصر لیکن متفقہ تعلق تھا جو اب اپنے اوور ٹائم کی وجہ سے اندرونی تفتیش کا باعث بنا ہے۔سابق چیف  نے ایک پریس کانفرنس میں اپنے اٹارنی لیمبروس لیمبرو کے ساتھ کھڑے نظر آئےلیکن انہوں نے خود بات نہیں کی جو بھی بات بتائی  گئی ان کی طرف سے ان کے وکیل نے بتائی ۔وکیل نے کہا کہ لیفٹیننٹ ایپس نے اوور ٹائم کی رقم2ہزار ڈالرز کے بدلے  جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا گیا،لہذا میں اپنے موکل کی طرف سے خاتون افسر کے لگائے جانے والے الزامات مسترد کرتا ہوں۔عوامی قانونی جنگ گزشتہ جمعہ کو ایپس کی طرف سے درج کی گئی امتیازی سلوک کی شکایت کے ساتھ شروع ہوئی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ میڈری نے اسے "اوور ٹائم مواقع کے بدلے ناپسندیدہ جنسی احسانات کرنے” پر مجبور کیا۔جب اس نے اس کی پیش قدمی کو مسترد کر دیا تو شکایت میں کہا گیا ہے کہ اس نے "اس کے خلاف بدلہ لیا کہ اسے اوور ٹائم کا غلط استعمال کرنے والے کے طور پر پیش کیا جائے۔وکیل لیمبرو نے کہا کہ لیفٹیننٹ خود ہی پکڑی گئی ہے اور وہ یہ الزامات لگا کر اپنے غلط کاموں کو دور کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔میڈری کبھی بھی اوور ٹائم کی منظوری نہیں دیتا  نہ ہی اوور ٹائم تفویض کرتا تھا ۔ میڈری کے وکیل کا کہنا ہے کہ یہ دعویٰ کہ وہ اوور ٹائم بھی دے سکتا تھا بنیادی طور پر غلط ہے اور اس نے اپنی بات کو ثابت کرنے کے لیے اوور ٹائم پیپر ورک دکھایا۔”اس پرچی پر ایک سپروائزر کے دستخط ہونے ہوتے ہیں۔ وہ سپروائزر کبھی چیف نہیں ہوتا۔اٹارنی نے نوٹ کیا کہ پچھلے سال نیویارک پولیس کے NYPD کے 415 سے زائد ملازمین نے نے اوور ٹائم میں $100,000 سے زیادہ کمائے۔ چیف آف ڈیپارٹمنٹ کے دفتر میں بہت سے لوگوں نے اوور ٹائم بنایا کیونکہ انہوں نے  جائز طریقے سے کام کیا،اگر اس کے بارے میں کوئی مسئلہ ہے کہ اس کو کس طرح بل یا منظور کیا جاتا ہے، تو یہ میڈری کی ذمہ داری نہیں ہے۔لیمبرو نے کہا کہ ایپس میڈری کے خلاف یہ الزامات لگا کر اپنے غلط کاموں کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے اس امید پر کہ وہ اپنے اسکینڈل سے پوری طرح سے فرار ہو جائے  یا کچھ حصوں سے جدا ہو۔وکیل نے ایپس کو ایک خود پیشہ جھومنے والی قرار دیا جس نے میڈری کو ٹیکسٹ میسجز، تصاویر، ویڈیوز، فون ریکارڈز اور ایکس ریٹیڈ اور نسل پرستانہ ویڈیوز اور تصویروں بھیجیں ۔ہمارے پاس یہ تمام ثبوت موجود ہیں کیونکہ اس نے خود چیف میڈری کو بھیجی تھیں۔ جواس کے ساتھ تعلقات شروع کرنے کی کوشش  کو ظاہرکرتا ہے۔لیمبرو نے کہا کہ میڈری نے نیویارک پولیس میں رہتے ہوئے قانون کی ڈگری مکمل کی اور اب ایک پریکٹسنگ اٹارنی ہیں اور اب وہ دستانے اتار کر آگے بڑھنے کے لیے اپنے اچھے نام کے لیے لڑیں گے۔وکیل نے اس خبر کی بھی تردید کی میڈری جارجیا میں اپنے ایک رشتہ دار کے گھر بھاگ  گئے تھے۔ دریں اثناایپس کے ایک وکیل نے میڈری کے پریس کانفرنس کا جواب دیتے ہوئے اسے مسخرہ قرار دیا اور کہا کہ ان کے پاس "ڈیجیٹل ڈیٹا کا خزانہ ہے جو امید ہے کہ میڈری کو انصاف کے کٹہرے میں لائے گا۔

This post was originally published on VOSA.