
خالد شیخ محمد سمیت دیگر سزائے موت ختم کرنے کے بدلے جمعہ کو عدالت میں جرم قبول کریں گے،ایک معاہدہ کے تحت جرم قبول کرنے کے بعد ملزمان کی سزا عمر قید میں تبدیل ہوجائے گی
واشنگٹن(ویب ڈیسک) بائیڈن انتظامیہ نے نائن الیون حملے کے ماسٹر مائنڈ خالد شیخ محمد کے ساتھ طے پائے جانے والے معاہدے یعنی پلی ڈیل روکنے کے لیے وفاقی عدالت میں درخواست دائر کردی ہے۔فوجی انتظامیہ سے خالد شیخ محمد سمیت دیگر ملزمان کا معاہدہ طے پایا تھا کہ وہ جرم قبول کرنے کو تیار ہیں اگر سزائے موت ختم کردی جائے اور موت کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کردیا جائے ۔آئندہ جمعے کو خالد شیخ سمیت دیگر دو افراد نے عدالت میں پیش ہونا ہے جہاں پر وہ جرم قبول کریں گے اور ان کی سزا عمر قید میں تبدیل ہوجائے گی۔اس سے قبل دوفوجی عدالتیں قرار دے چکی ہے کہ سیکریٹری دفاع کے پاس معاہدے کو منسوخی کا اختیار نہیں ہے انہوں نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے پلی ڈیل منسوخ کی ہے لہذا سیکریٹری دفاع کے فیصلے کو منسوخ کیا جاتا ہے۔سیکریٹری دفاع لائیڈ آسٹن نے سیکریٹری آف ڈیفنس کے 31جولائی2024کے فیصلے کو ختم کردیا اور کہا کہ ملزمان پلی ڈیل کے مستحق نہیں ہیں کیونکہ ان کے پاس پلی ڈیل کو منظور کرنے کا اختیار ہے اور فوجی کمیشن کو ایسی سماعتوں سے روک دیا تھا ۔اب بائیڈن انتظامیہ نے امریکی عدالت برائے اپیل برائے ڈسٹرکٹ آف کولمبیا سرکٹ میں خالد شیخ محمد، ولید محمد صالح مبارک بن عطاش اور مصطفی احمد آدم الحوساوی سزائے موت کے خاتمے کے خلاف درخواست دائر کی ہے ۔ وفاقی عدالت میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے گھناونے جرم کے مرتکب ہوئے ہیں ان کی سزائے موت ختم نہیں ہونی چائیے اور کچھ عدالتوں کے فیصلوں میں سقم موجود ہے لہذا پلی ڈیل روکی جائے ۔محکمہ انصاف کی دائر درخواست میں کہا گیا کہ معاہدوں کا متن واضح کرتا ہے کہ حقائق پر مبنی شرائط پر دستخط کرنا اس عمل کا حصہ تھا جس کے ذریعے معاہدوں کو تشکیل دیا گیا تھا نہ کہ معاہدوں پر دستخط ہونے کے بعد کسی وعدے کو پورا کرنا۔ملزمان کے ساتھ ہونے والا معاہدہ حکومت اور امریکی عوام کو عوامی مقدمے سے محروم کر دے گا۔انتظامیہ کی درخواست میں مزید کہا گیا کہ ملزمان نائن الیون کے حملے میں ہزاروں لوگوں کی موت کا سبب بنے اس حملے نے قوم اور دنیا کو چونکا دیا۔ملٹری کمیشنز ایکٹ کہتا ہے کہ صرف ملزم ہی کمیشن کے فیصلے کے خلاف ڈی سی سرکٹ میں اپیل کر سکتا ہے۔ بہر حال، بائیڈن انتظامیہ اپیل کورٹ سے غیر معمولی ریلیف کے لیے کہہ رہی ہے اورسویلین ججوں کی طرف سے فوجی کمیشن کو آسٹن کی کارروائی کو جائز تسلیم کرنے کی ہدایت کی جاچکی ہے۔حکومت کی درخواست میں یہ نکتہ بھی اٹھایا گیا ہے کہ خالد شیخ محمد کی درخواست کی سماعت جمعہ کو صبح 9 بجے شروع ہونے والی ہے۔
This post was originally published on VOSA.