
نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز نے شہر بھر کے مذہبی رہنماؤں کو ایک جگہ اکٹھا کرنے کے لیے اپنے سالانہ بین المذاہب نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز بیماری کے بعد دوبارہ منظرِ عام پر آگئے اور ان کے جلد مستعفی ہوجانے کی افواہیں بھی دم توڑ گئیں۔
نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز نے شہر بھر کے مذہبی رہنماؤں کو ایک جگہ اکٹھا کرنے کے لیے اپنے سالانہ بین المذاہب ناشتے کا اہتمام کیا۔میئر ایڈمز نے کہا یہ تقریب شہر کے مختلف مذہبی عقائد کے رہنماؤں کے ساتھ مذہبی ہم آہنگی اور کثیر ثقافتی تعاون کو فروغ دینے کے لیے منعقد کی گئی۔ تقریب میں شہر بھر کے مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد، بشمول عیسائی، مسلمان، یہودی، ہندو اور سکھ شریک ہوئے۔ میئر ایڈمز نے اپنے خطاب میں مذہبی اہمیت اور ایک دوسرے کے عقائد کا احترام کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ نیویارک سٹی میں مختلف مذاہب کے لوگ ایک ساتھ رہ کر شہر کی طاقتور ثقافتی ورثہ کا حصہ ہیں۔ ساتھ ہی میئر ایڈمز نے شہر کی مذہبی کمیونٹی کی خدمات کو سراہا اور ان کی اہمیت کو تسلیم کیا، خاص طور پر سماجی انصاف اور کمیونٹی کے مسائل کو حل کرنے میں ان کے کردار کو اجاگر کیا۔ ایڈمز کا کہنا تھا کہ ہم سب کو ایک دوسرے کے عقائد، روایات اور اقدار کا احترام کرنا چاہیے تاکہ ہم سب مل کر شہر کو مزید مضبوط اور ہم آہنگ بنا سکیں۔ تقریب کے دوران مختلف مذہبی رہنماؤں نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ اتحاد اور محبت کی طاقت سے شہر میں امن اور ہم آہنگی کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔
This post was originally published on VOSA.