نیویارک: 800 YGZ گینگ کے 20 ارکان گرفتار

نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک سٹی کے علاقے برونکس میں "800 YGZ” گینگ کے 20 مبینہ ارکان کو قتل، فائرنگ اور دیگر جرائم کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

میئر ایرک ایڈمز، ڈسٹرکٹ اٹارنی ڈارسل کلارک اور پولیس کمشنر جیسیکا ٹش نے ان گرفتاریوں کا اعلان ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا ہے۔ ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک شخص کو سر میں گولی مار کر قتل کیا، اسکول کے قریب بچوں پر فائرنگ کی، اور عوامی مقامات جیسے باربر شاپ میں اندھا دھند گولیاں چلائیں۔ ساتھ ہی فوٹیجز میں دیکھا گیا کہ کیسے عام شہری، بچے اور خاندان فائرنگ کے تبادلے کے دوران بال بال بچے۔ ان افراد پر 73 دفعات میں قتل، اقدامِ قتل، غیر قانونی اسلحہ رکھنے، سازش اور دیگر الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ ڈسٹرکٹ اٹارنی کلارک کے مطابق، ان میں سے کئی افراد نابالغ تھے۔ پولیس کی تحقیقات کے دوران 9 غیر قانونی ہتھیار برآمد کیے گئے، جن میں سے 5 ہتھیار 24 مختلف فائرنگ کے واقعات سے منسلک پائے گئے۔ پولیس کمشنر جیسیکا ٹش نے بتایا کہ گینگ تشدد کے خاتمے کے لیے شہر میں جاری مہم کے تحت حالیہ ہفتوں میں کئی کامیابیاں حاصل ہوئیں، لیکن برونکس کے کچھ علاقوں میں حالیہ ہفتوں میں فائرنگ اور قتل کے واقعات میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے "Trinitarios” گینگ کو اس تشویشناک صورتحال کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔ میئر ایڈمز نے قانون سازوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسے قوانین جو پولیس کے کام میں رکاوٹ بن رہے ہیں، ان کا فائدہ مجرموں کو ہو رہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ قانون سازوں کو زمینی حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے قانون سازی کرنی چاہیے تاکہ شہریوں کی حفاظت یقینی بنائی جا سکے۔ حکام کے مطابق، اب تک 17 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، تین افراد کی تلاش جاری ہے، اور 10 افراد پہلے ہی جیل میں موجود ہیں۔ انہیں مستقبل میں اسی کیس کے تحت پیش کیا جائے گا۔

This post was originally published on VOSA.