نیوجرسی: ملازمین سے جبری مشقت کروانے پر خاتون کو 45 ماہ قید کی سزا

نیوجرسی(ویب ڈیسک) امریکی ریاست نیوجرسی کی رہائشی 51 سالہ بولاجی بولارنوا کو دو خواتین سے جبری مشقت کروانے اور بچوں کی دیکھ بھال پر مجبور کرنے کے جرم میں 45 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

عدالتی دستاویزات اور ٹرائل کے دوران پیش شواہد کے مطابق نائجیریا سے تعلق رکھنے والی بولارنوا جو اب امریکی شہریت رکھتی ہیں، انہوں نے 2015 سے 2016 کے دوران دو خواتین کو جعلی وعدوں پر امریکہ بلایا اور پھر جسمانی تشدد، دھمکیوں، تنہائی، نگرانی اور ذہنی دباؤ کے ذریعے انہیں اپنے بچوں کی دیکھ بھال اور گھریلو کام کاج پر مجبور کیا۔ پہلی متاثرہ خاتون دسمبر 2015 میں امریکہ پہنچی تو بولارنوا نے اس کا پاسپورٹ ضبط کر لیا اور اسے روزانہ چوبیس گھنٹے کام پر مجبور کیا۔ اپریل 2016 میں دوسری خاتون کو اسٹوڈنٹ ویزے پر بلایا گیا، اس کا بھی پاسپورٹ لے لیا گیا اور اس سے زیادہ سخت جسمانی تشدد کے ذریعے کام کروایا گیا۔ دونوں خواتین اکتوبر 2016 تک بولارنوا کے گھر میں کام کرتی رہیں جب دوسری خاتون نے اپنے کالج کے ایک پروفیسر کو اطلاع دی جس کے بعد ایف بی آئی کو خبر ملی۔ سزا کی سماعت کیمڈن کی فیڈرل کورٹ میں جج کیرن ایم ولیمز نے سنائی۔ عدالت نے بولارنوا کو تین سال کی نگرانی، 35 ہزار ڈالر جرمانہ اور متاثرہ خواتین کو 87,518.72 ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا حکم بھی دیا۔ محکمہ انصاف کے افسران نے اس فیصلے کو انسانی اسمگلنگ کے خلاف ایک اہم اقدام قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیس ایک واضح پیغام ہے کہ امریکہ میں جبری مشقت کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ متاثرہ خواتین کو انصاف دلانے کے لیے یہ مقدمہ نیو جرسی کے "ہیومن ٹریفکنگ ٹاسک فورس” کے تحت چلایا گیا، جس میں متعدد وفاقی و ریاستی ادارے شامل ہیں۔

This post was originally published on VOSA.