
مسوری(ویب ڈیسک) امریکی ریاست مسوری کے شہر کیپ گرادو میں 2021 میں ایک عبادت گاہ کو آگ لگانے والے ملزم کو وفاقی عدالت نے 9 سال 3 ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔
امریکی محکمہ انصاف کے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق، ملزم کرسٹوفر سکاٹ پریچرڈ پر چرچ آرسن پریونشن ایکٹ کی خلاف ورزی اور آتشزدگی کا الزام تھا۔ عدالت نے اسے چرچ کو پہنچنے والے نقصان کے ازالے کے طور پر تقریباً 7 لاکھ ڈالر ادا کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ پریچرڈ نے اعتراف کیا کہ اس نے اپریل 2021 میں چرچ آف جیزس کرسٹ آف لیٹر ڈے سینٹس کی عبادت گاہ کو آگ لگائی تھی۔ واقعے کے بعد اسے قریب ہی گرفتار کیا گیا تھا، جہاں اس کے پاس چرچ سے چرائی گئی اشیاء بھی پائی گئیں۔ ملزم نے چرچ کے بشپ سے جھگڑا ہونے اور انہیں دھمکی دینے کا بھی اعتراف کیا۔ اس واقعے میں عبادت گاہ مکمل طور پر تباہ ہو گئی تھی لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ محکمہ انصاف کے اہلکاروں نے اس واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں عبادت گاہوں پر حملے ناقابل قبول ہیں۔ اس کیس کی تفتیش ایف بی آئی، اے ٹی ایف، اور مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کی جبکہ مقدمے کی کارروائی وفاقی پراسیکیوٹرز نے انجام دی۔
This post was originally published on VOSA.