
واشنگٹن(ویب ڈیسک) امریکی وفاقی عدالت نے صدر ٹرمپ کے تجارتی ٹیرف عائد کرنے کو غیر قانونی قرار دے دیا۔
امریکہ کی ایک وفاقی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ وائٹ ہاؤس کی جانب سے ٹیرف لگانے کے لیے استعمال کیا جانے والا قانون صدر کو یکطرفہ طور پر دیگر ممالک پر محصولات عائد کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔ کینیڈا، چین اور میکسیکو سمیت کئی ممالک پر عائد کیے گئے ٹرمپ کے تجارتی محصولات کو روکنے کے لیے بین الاقوامی تجارت کی عدالت نے فیصلہ دیا کہ وائٹ ہاؤس کی جانب سے نافذ کیے جانے والے بین الاقوامی ایمرجنسی اکنامک پاورز ایکٹ صدر کو یہ اختیار نہیں دیتا کہ وہ تقریباً ہر ملک پر یکطرفہ طور پر محصولات عائد کرے۔ امریکی عدالت برائے بین الاقوامی تجارت کا کہنا ہے کہ امریکی آئین کے مطابق صرف کانگریس ہی کو دوسرے ممالک کے ساتھ تجارت پر فیصلے لینے کا اختیار ہے۔ فیصلے کے فوری بعد، ٹرمپ انتظامیہ نے عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی۔ وائٹ ہاؤس کے نائب پریس سیکریٹری کش دیشائی نے ایک بیان میں کہا کہ غیر منتخب ججز کے لیے یہ فیصلہ کرنا کہ قومی ایمرجنسی کو کیسے حل کیا جائے، درست نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ نے امریکہ کو پہلے رکھنے کا عہد کیا تھا، اور انتظامیہ ہر ممکن طاقت کو استعمال کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ اس بحران کا حل نکالا جا سکے اور امریکی عظمت کو دوبارہ بحال کیا جا سکے۔
This post was originally published on VOSA.