
ٹیکساس(ویب ڈیسک) امریکی ریاست ٹیکساس کے رہائشی جوئتھ جو لیمن نے عدالت میں ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کیے گئے ٹیکس کی ادائیگی اور رپورٹنگ میں ناکامی کا جرم قبول کر لیا ہے۔
عدالت کے دستاویزات کے مطابق، لیمن نے ہیوسٹن کے علاقے میں مزدور فراہم کرنے والی کمپنی "پلاٹینم ایمپلائمنٹ گروپ انک” کی ملکیت اور انتظام کیا۔ 2013 سے 2018 کے دوران کمپنی نے ملازمین کے لیے واجب الادا تقریباً 8.8 ملین ڈالر کے ٹیکس جمع نہیں کروائے۔ بعد ازاں لیمن نے اپنی 18 سالہ بیٹی کے نام ایک نئی کمپنی "راک ویل سٹافنگ ایل ایل سی” قائم کی جس پر بھی وہ ٹیکس کی ادائیگی سے بچنے کی کوشش کر رہا تھا۔ اس دوران اس نے اپنی بیٹی کو انٹرنل ریونیو سروس (IRS) کو ایک جعلی حلف نامہ جمع کروانے پر آمادہ کیا جس میں دعویٰ کیا گیا کہ کمپنی شناختی چوری کا شکار ہوئی ہے اور اس کا کوئی ٹیکس واجب الادا نہیں ہے۔ لیمن کو 6 اگست کو سزا سنائی جائے گی جس میں پانچ سال قید، نگرانی کی مدت، جرمانہ اور مالی جرمانے شامل ہو سکتے ہیں۔ اس کیس کی تحقیقات انٹرنل ریونیو سروس کرمنل انویسٹی گیشن کر رہا ہے اور اسے ٹیکس ڈویژن اور جنوبی ٹیکساس کے اسسٹنٹ یو ایس اٹارنی کے تعاون سے عدالت میں پیش کیا جا رہا ہے۔
This post was originally published on VOSA.