
امریکی فارمیسی رائٹ ایڈ نے مزید 300 اسٹورز بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے، جس کے بعد حالیہ بندشوں کی مجموعی تعداد 400 ہو گئی ہے۔
امریکی خبررساں ادارے اے بی سی کے مطابق، کمپنی اس وقت تقریباً 1,200 اسٹورز چلا رہی ہے، جو دو سال قبل کے مقابلے میں نصف سے بھی کم ہیں۔ رائٹ ایڈ نے رواں ماہ کے آغاز میں دیوالیہ پن سے بچنے کے لیے چیپٹر 11 کی درخواست دی تھی۔ اسی دوران کمپنی نے اپنی بیشتر فارمیسی سروسز CVS، البرٹسنز، کروگر اور وال گرینز جیسے حریف اداروں کو فروخت کر دی ہیں۔ کمپنی کے مطابق، بند ہونے والے اسٹورز کے صارفین کے نسخے (prescription records) کسی دوسرے فارمیسی چلانے والے اسٹور یا گروسری چین کو منتقل کیے جائیں گے تاکہ دواؤں کی فراہمی میں خلل نہ آئے۔ لیکن اس منتقلی کی ضمانت نہیں دی جا سکتی کہ وہ نئی فارمیسی قریبی علاقے میں ہی واقع ہو گی، خاص طور پر دیہی علاقوں میں جہاں متبادل محدود ہیں۔ رائٹ ایڈ کی معاشی مشکلات کئی سال سے جاری تھیں جن میں نسخہ جات پر منافع میں کمی، چوری اور آن لائن و رعایتی اسٹورز کی جانب صارفین کے رجحان جیسے چیلنجز شامل ہیں۔ رائٹ ایڈ کے ساتھ وال گرینز اور CVS بھی اسٹورز بند کرنے کے عمل سے گزر رہی ہیں۔
This post was originally published on VOSA.