
کیلیفورنیا(ویب ڈیسک) امریکی ریاست کیلیفورنیا کے رہائشی نے میڈی کیئر سے تقریباً 1.6 بلین ڈالر کے دھوکہ دہی اسکیم میں 46 ملین ڈالر سے زائد کی منی لانڈرنگ کا اعتراف جرم کر لیا ہے۔
وفاقی عدالت میں دائر دستاویزات کے مطابق، 46 سالہ میہرن پینوسیان نے جعلی ہاسپس کمپنیوں کے ذریعے غیر قانونی طور پر حاصل شدہ رقوم کو مختلف بینک اکاؤنٹس میں منتقل کیا اور ذاتی اخراجات، جائیداد کی خریداری اور اپنے بچے کی نجی اسکول فیس کی ادائیگی کے لیے استعمال کیا۔ تحقیقات کے مطابق، اس اسکیم میں ملوث ملزمان نے ان غیر ملکی افراد کی شناختیں استعمال کیں جو اب امریکا میں مقیم نہیں ہیں اور ان کے نام پر کمپنیوں کے جعلی کاغذات، بینک اکاؤنٹس اور کریڈٹ کارڈز قائم کیے۔ بعد ازاں، ان کمپنیوں کے ذریعے ایسے مریضوں کے نام پر میڈی کیئر میں جعلی دعوے جمع کروائے گئے جو نہ صرف لاعلاج نہیں تھے بلکہ انہوں نے کبھی ہاسپس سروسز حاصل ہی نہیں کی تھیں۔ پینوسیان نے منی لانڈرنگ کے الزام کا اقبال جرم کر لیا ہے اور اسے 8 ستمبر کو سزا سنائی جائے گی، جہاں اسے زیادہ سے زیادہ 20 سال قید کی سزا کا سامنا ہے۔ اس مقدمے کے دیگر تین ملزمان کے خلاف عدالتی کارروائی رواں سال 29 جولائی سے شروع ہوگی۔ یہ گرفتاری محکمہ انصاف کی لاس اینجلس میں ہاسپس فراڈ کے خلاف جاری کارروائیوں کا تسلسل ہے، جہاں گزشتہ سال بھی کئی ملزمان کو سزا دی گئی۔ اس کیس کی تحقیقات ایف بی آئی اور ہیلتھ اینڈ ہیومن سروسز انسپکٹر جنرل کا دفتر کر رہے ہیں۔
This post was originally published on VOSA.