
برونکس(ویب ڈیسک) نیویارک کے علاقے برونکس کی ایک رہائشی عمارت میں لگنے والی آگ کی وجہ پولیس نے لیتھیئم آئن بیٹریوں کو قرار دیا گیا ہے۔
امریکی خبررساں ادارے اے بی سی کے مطابق، آگ ڈیوو ٹیرس پر واقع ایک کثیر المنزلہ رہائشی عمارت کے برآمدے میں اس وقت بھڑک اٹھی جب پانچ ای بائیکس وہاں موجود تھیں، جن میں سے دو چارجنگ پر لگی ہوئی تھیں۔ آگ کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ اس نے قریبی دو دیگر عمارتوں کو بھی لپیٹ میں لے لیا۔ واقعے میں فائر ڈپارٹمنٹ کے 13 اہلکاروں سمیت 15 افراد زخمی ہو گئے۔ فائر ڈپارٹمنٹ کے مطابق زخمیوں میں شامل دیگر اہلکاروں کو بھی ابتدائی طبی امداد فراہم کر دی گئی ہے۔ واقعے کے بعد جائے وقوعہ سے جھلسے ہوئے ای بائیکس کے ملبے کو ہٹا دیا گیا ہے جبکہ پولیس کی جانب سے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے تاکہ آگ لگنے کی مکمل وجوہات معلوم کی جا سکیں۔ نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز نے واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ای بائیک بیٹریوں سے متعلق عوام میں آگاہی اب بھی ضروری ہے، کیونکہ یہ بیٹریاں جان لیوا خطرات کا سبب بن رہی ہیں۔ رہائشیوں کے مطابق تمام افراد کو محفوظ طریقے سے گھروں سے نکال لیا گیا ہے۔
This post was originally published on VOSA.