
نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک سٹی کا مالی سال 2026 کے لیے 115.9 ارب ڈالر کا بجٹ منظور کر لیا گیا ہے۔
میئر ایرک ایڈمز کے مطابق اس بجٹ میں شہر کو زیادہ محفوظ اور سستا بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کیے گئے ہیں۔ منظور شدہ بجٹ کے تحت پہلی بار کم آمدنی والے اہل نیویارکرز کے لیے سٹی کا ذاتی انکم ٹیکس ختم کر دیا جائے گا، جس سے 582,000 سے زائد افراد اور ان کے اہل خانہ کو 63 ملین ڈالر کا براہ راست ریلیف ملے گا۔ فنانس چیئر جسٹن برینن کے مطابق یہ اقدام "ایکس دی ٹیکس فار ورکنگ کلاس” منصوبے کے تحت کیا گیا ہے، جسے رواں بجٹ سائیکل میں اسٹیٹ لیول پر منظور کیا گیا۔ بجٹ میں "آفٹر اسکول فار آل” پروگرام کے لیے 755 ملین ڈالر، شہر بھر میں 3-K اور اسپیشل ایجوکیشن پری-K کی توسیع کے لیے فنڈنگ، 24.7 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے سستی رہائش کے منصوبے، ففتھ ایونیو کی ازسرنو تعمیر کے لیے 400 ملین ڈالر، اور بروکلین برج کے مین ہٹن سائیڈ پر "دی آرچز” کی بحالی کے لیے رقم مختص کی گئی ہے۔ ایڈمز کے مطابق یہ بجٹ پبلک سیفٹی، افورڈیبیلیٹی، اور زندگی کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات پر مبنی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بجٹ میں 35,000 پولیس افسران کا ہدف، امیگرنٹس کے لیے قانونی امداد، خواتین اور اقلیتی کاروباریوں کی معاونت، بچوں کی نگہداشت کے لیے پائلٹ پروگرام، اور اسکول بجٹ کو مستحکم رکھنے جیسے اہم نکات شامل ہیں۔ سٹی کونسل اسپیکر ایڈرین ایڈمز نے بجٹ کو شہریوں کی فلاح کے لیے اہم پیش رفت قرار دیا، جس میں لائبریریوں کی ہفتے کے ساتوں دن سروس، معمر شہریوں کے لیے خدمات، ذہنی صحت کی سہولیات، اور رائکرز جیل کی بندش کی طرف اقدامات جیسے اہداف شامل ہیں۔
This post was originally published on VOSA.