
پنسلوانیا(ویب ڈیسک) امریکی ریاست پنسلوانیا کے رہائشی جان گریفن نے وائر فراڈ اور ٹیکس چوری کے الزامات کا عدالت میں اعتراف کر لیا ہے۔
وفاقی عدالت میں جمع کروائے گئے دستاویزات اور بیانات کے مطابق، پنسلوانیا کے شہر فلاڈیلفیا سے تعلق رکھنے والے جان گریفن "سیکنڈ اسٹوری فارمنگ” کا بانی اور سربراہ تھا، جو "میٹروپولس فارمز” کے نام سے کاروبار کر رہا تھا۔ گریفن سیکنڈ اسٹوری فارمنگ، ورٹیکل فارمنگ کے ذریعے فصلیں اگانا، پائیدار زرعی ٹیکنالوجی تیار کرنا اور پھر اسے صارفین کو فروخت کرتا تھا۔ معاہدے سے پہلے اس نے کمپنیوں کو ایسے مالیاتی تخمینے فراہم کیے جن میں آمدنی کو حد سے زیادہ اور اخراجات کو حد سے کم ظاہر کیا گیا۔ ان تخمینوں پر اعتماد کرتے ہوئے دونوں کمپنیوں نے گریفن کو ادائیگیاں کیں، لیکن گریفن نے ان رقوم کو ذاتی اخراجات اور کمپنی کی تحقیق و ترقی کے لیے استعمال کیا، نہ کہ فروخت شدہ نظام فراہم کرنے کے لیے۔ اسی سال گریفن نے اپنی کمپنی سے آمدنی بھی حاصل کی، لیکن اس پر انکم ٹیکس ریکارڈ جمع کروانے کی قانونی ذمہ داری پوری نہیں کی۔ اس نے اپنی آمدنی چھپانے کے لیے نقد رقم نکالی، ذاتی اخراجات کمپنی کے بینک اکاؤنٹس سے ادا کیے اور رقوم اپنی بیوی کے اکاؤنٹ میں منتقل کیں۔ حکام کے مطابق گریفن کو 22 اکتوبر کو سزا سنائی جائے گی۔ وائر فراڈ کے ہر الزام پر اسے زیادہ سے زیادہ 20 سال قید جبکہ ٹیکس چوری کے الزام پر 5 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ اس مقدمے کی تحقیقات انٹرنل ریونیو سروس (IRS) کریمنل انویسٹی گیشن، ایف بی آئی، اور یو ایس پوسٹل انسپکشن سروس نے کیں۔ کیس کی پیروی محکمہ انصاف کی ٹیکس ڈویژن کی وکیل کیٹریونا کاپلر اور مشرقی پنسلوانیا کے اسسٹنٹ یو ایس اٹارنی فرانسس ویبر کر رہے ہیں۔
This post was originally published on VOSA.