ایڈمز کا مفت قانونی معاونت فراہم کرنے کے لیے نیا دفتر قائم

نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز نے شہریوں کے آئینی اور شہری حقوق کے تحفظ کے لیے ایک نئے میئرل دفتر کے قیام کا اعلان کیا ہے، جو مستحق افراد کو مفت قانونی معاونت تک رسائی فراہم کرے گا۔

میئر ایرک ایڈمز کے مطابق، "میئرز آفس ٹو فیسیلیٹیٹ پرو بونو لیگل اسسٹنس” کے نام سے قائم ہونے والا یہ دفتر ان افراد کو پہلے سے موجود قانونی اداروں اور وکلاء سے جوڑے گا جو ذاتی وکیل رکھنے کی سکت نہیں رکھتے۔ اس دفتر کی قیادت میکوس ال بودو کو سونپی گئی ہے، جو اس سے قبل میئر کے دفتر برائے اسائلم سییکر آپریشنز میں جنرل کاؤنسل کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکی ہیں۔ انہوں نے کہا نئے دفتر کا قیام مالی سال 2026 کے بجٹ میں ریکارڈ 120.7 ملین ڈالر کی امیگریشن قانونی خدمات کے اعلان کے بعد عمل میں لایا گیا ہے جن میں سے 76.3 ملین ڈالر کا اضافہ حالیہ بجٹ میں کیا گیا۔ یہ نیا دفتر میئر کے دفتر برائے امیگرنٹ افیئرز کے ساتھ مل کر ان افراد کو قانونی مدد فراہم کرے گا جو بے دخلی، امیگریشن فوائد یا دیگر شہری حقوق کے تحفظ کے لیے قانونی نمائندگی کے متلاشی ہیں۔ تقریباً 42 ملین ڈالر ان پروگراموں کے لیے مختص کیے گئے ہیں جو مفت قانونی نمائندگی فراہم کرتے ہیں جبکہ 12 ملین ڈالر ان وکلاء کی مدد کے لیے مختص کیے گئے ہیں جو امیگریشن عدالتوں میں نابالغ تارکین وطن کو مدد فراہم کرتے ہیں۔ ایڈمز کے مطابق دفتر خود قانونی خدمات فراہم نہیں کرے گا بلکہ قانونی تنظیموں، نجی وکلاء، لاء اسکول کلینکس اور سرکاری پروگراموں کے ساتھ روابط قائم کرکے مستحق افراد کو ان سے جوڑنے کا کام کرے گا۔ یہ دفتر عوامی آگاہی مہمات، قانونی معلومات کی فراہمی اور سماجی و مالی خدمات سے جڑنے کے لیے رہنمائی بھی فراہم کرے گا۔ ساتھ ہی وہ وکلا اور قانونی اداروں کو خدمات کی فراہمی کے لیے ایک مرکزی پلیٹ فارم فراہم کرے گا تاکہ وہ اپنی خدمات مستحق افراد تک پہنچا سکیں۔ میئر کا کہنا ہے کہ میکوس ال بودو ایک تجربہ کار امیگریشن وکیل ہیں جنہوں نے ماضی میں برونکس ڈسٹرکٹ اٹارنی آفس اور بین الاقوامی امیگریشن لاء فرم میں خدمات انجام دی ہیں۔ وہ اس دفتر میں براہ راست فرسٹ ڈپٹی میئر رینڈی ماسٹرو کو رپورٹ کریں گی۔

This post was originally published on VOSA.