
نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز نے انٹرو 1050 پر دستخط کر دیے، جس کے بعد نو فالٹ انشورنس قانون نافذ کر دیا گیا ہے۔
میئر ایرک ایڈمز کے مطابق، اس قانون کے تحت ٹیکسی اینڈ لیموزین کمیشن (TLC) کو لائسنس یافتہ گاڑیوں پر پرسنل انجری پروٹیکشن (نو فالٹ) انشورنس کی 200 فیصد سے زیادہ حد مقرر نہ کرنے کا پابند بنایا گیا ہے۔ اس قانون کا مقصد شہر بھر کے ڈرائیورز پر مالی بوجھ کو کم کرتے ہوئے انہیں مہنگے بیمہ اخراجات سے نجات دلانا ہے۔ یہ اقدام اس پس منظر میں اٹھایا گیا ہے کہ بہت سے TLC لائسنس یافتہ ڈرائیورز، جو اکثریت میں ورکنگ کلاس اور تارکین وطن پر مشتمل ہیں، سالانہ ہزاروں ڈالر کی اضافی بیمہ لاگت برداشت کر رہے تھے، نئی قانون سازی سے اب وہ ریاستی سطح پر طے شدہ حد سے دو گنا تک بیمہ کے تحفظ کے تحت رہتے ہوئے اضافی اخراجات سے بچ سکیں گے جس سے انہیں کرایہ، ادویات، راشن اور دیگر ضروری اخراجات میں سہولت میسر آئے گی۔ میئر نے کہا قانون کی سرپرستی نیویارک سٹی کونسل کی رکن کارمین ڈی لا روزا نے کی، جس کا مقصد انشورنس کے تقاضوں کو اعتدال میں رکھتے ہوئے ڈرائیورز کی مالی استطاعت کو مدنظر رکھنا ہے۔ شہر میں فُر ہائر گاڑیوں کا استعمال ملک بھر کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے اور یہ قانون شہریوں اور ڈرائیورز دونوں کے لیے بہتر تحفظ اور affordability کا توازن فراہم کرتا ہے۔ یہ قانون میئر ایڈمز کی ان پالیسیوں کی توسیع ہے جن کا مقصد ورکنگ کلاس نیویارکرز کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔ ان کی انتظامیہ اب تک 30 ارب ڈالر سے زائد کی مالی بچت، ذاتی انکم ٹیکس میں چھوٹ اور ارنڈ انکم ٹیکس کریڈٹ کی توسیع جیسے اقدامات کے ذریعے لاکھوں شہریوں کو براہ راست فائدہ پہنچا چکی ہے۔
This post was originally published on VOSA.