امریکا: جعلی ٹیکس ریفنڈ اسکینڈل میں 4 افراد پر فرد جرم عائد

ٹیکساس(ویب ڈیسک) امریکی ریاست ٹیکساس کے وفاقی گرینڈ جیوری نے ایک ہی خاندان کے چار افراد پر امریکہ سے دھوکہ دہی کے ذریعے 85 لاکھ ڈالر سے زائد کے ٹیکس ریفنڈ حاصل کرنے کی سازش کے الزام میں فرد جرم عائد کی ہے۔

محکمہ انصاف کے مطابق، 2016 سے شروع ہونے والی مبینہ اسکیم میں ٹیکساس کے رہائشی ڈیوڈ ہنٹ، ان کے جڑواں بیٹے برینڈن اور بیلون ہنٹ، اور ان کے سوتیلے بیٹے کوری برٹ شامل تھے۔ ملزمان نے جعلی ٹرسٹوں کے نام پر ٹیکس ریٹرن دائر کیے اور 85 لاکھ ڈالر سے زائد کے ٹیکس ریفنڈز کا دعویٰ کیا، جن میں سے ایک ملین ڈالر سے زائد کی رقم بھی وصول کی گئی۔ فرد جرم میں الزام لگایا گیا ہے کہ برینڈن اور بیلون ہنٹ نے جعل سازی سے تیار کردہ مالیاتی دستاویزات اور تبدیل شدہ منی آرڈرز بھی انٹرنل ریونیو سروس (IRS) میں جمع کروائے جبکہ موصول ہونے والی رقوم کو لگژری اشیاء، کرپٹو کرنسی اور جائیدادوں کی خریداری پر خرچ کیا گیا۔ چاروں ملزمان پر سازش اور جھوٹے ٹیکس ریٹرن فائل کرنے میں معاونت کے الزامات ہیں۔ عدالت کے مطابق مجرم قرار دیے جانے کی صورت میں ہر ایک کو سازش پر پانچ سال اور ہر جھوٹے ریٹرن پر تین سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ عدالت سزا کا تعین امریکی سزائی رہنما اصولوں اور قانونی عوامل کی روشنی میں کرے گی۔ کیس کی تحقیقات آئی آر ایس کرمنل انویسٹی گیشن کر رہا ہے جبکہ پراسیکیوشن محکمہ انصاف کے ٹیکس ڈویژن اور شمالی ضلع ٹیکساس کے وکلاء کے سپرد ہے۔ حکام نے واضح کیا ہے کہ فرد جرم محض الزام ہے اور تمام ملزمان کو عدالت میں قصوروار ثابت ہونے تک بے گناہ تصور کیا جائے گا۔

This post was originally published on VOSA.