نیویارک: جوزے لوئس کی گرفتاری کے خلاف امیکس بریف دائر

نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز نے دیگر حکام کے ساتھ مل کر پبلک ہائی اسکول کے سابق طالبعلم جوزے لوئس کی گرفتاری کے خلاف قانونی قدم اٹھاتے ہوئے وفاقی عدالت میں امیکس بریف جمع کروائی ہے۔

میئر ایرک ایڈمز کے مطابق، جوزے لوئس کو 2 جون 2025 کو مین ہٹن کی امیگریشن عدالت میں ایک معمول کی سماعت میں شرکت کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ بریف "جوزے لوئس بمقابلہ شرفِ ناساؤ کاؤنٹی و دیگر” کیس میں ایسٹرن ڈسٹرکٹ آف نیویارک کی عدالت میں داخل کی گئی۔ کوئنز کے پان امریکن ہائی اسکول کے سابق طالبعلم جوزے لوئس کسی بھی مجرمانہ پس منظر سے پاک ہیں اور قانونی طور پر گرین کارڈ کے حصول کے لیے کوشش کر رہے ہیں۔ وہ پہلے نیویارک سٹی کے اسائلم ایپلیکیشن ہیلپ سینٹر سے بھی خدمات حاصل کر چکے ہیں۔ میئر ایرک ایڈمز نے کہا کہ تارکینِ وطن کو عدالتی سماعت، اسکول، اسپتال یا پولیس سے مدد لینے میں خوف کا سامنا نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سٹی حکومت نئے آنے والوں کی قانونی رہنمائی کے عمل کو محفوظ بنانا اپنا فرض سمجھتی ہے۔ کارپوریشن کونسل موریل گوڈ ٹروفینٹ کے مطابق، امیگریشن عدالتوں کے باہر گرفتاری جیسے اقدامات عوام کے اعتماد کو مجروح کرتے ہیں اور عدالتی نظام میں رکاوٹ پیدا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان طریقوں سے نہ صرف امیگریشن بلکہ دیگر عدالتی کارروائیوں میں شرکت بھی متاثر ہوتی ہے۔ بریف میں عدالت سے درخواست کی گئی ہے کہ جوزے لوئس کو غیرقانونی حراست سے رہا کیا جائے کیونکہ ان کی گرفتاری آئینی طور پر انصاف کے تقاضوں کے خلاف ہے۔ سٹی حکومت نے موقف اختیار کیا ہے کہ جب لوگ عدالت میں پیش ہونے سے خوفزدہ ہوں تو پورا عدالتی نظام کمزور ہو جاتا ہے۔

This post was originally published on VOSA.