نیویارک سٹی کا امیگرنٹ طالبعلم کی گرفتاری پر امیکس بریف دائر

نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک سٹی انتظامیہ نے امیگرنٹ طالبعلم کی گرفتاری کے خلاف قانونی مداخلت کرتے ہوئے عدالت میں امیکس بریف دائر کر دیا ہے۔

میئر ایرک ایڈمز کے مطابق، ڈیئرلس سنائیڈر کوئنز کے گروور کلیولینڈ ہائی اسکول میں 11ویں جماعت کا طالبعلم اور ایکواڈور کا شہری ہے، جسے 4 جون 2025 کو مین ہٹن کی امیگریشن عدالت میں معمول کی سماعت میں شرکت کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ سٹی نے وفاقی عدالت برائے سدرن ڈسٹرکٹ آف نیویارک میں دائر کردہ بریف میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ اس نوعیت کی گرفتاریاں امیگرنٹ کمیونٹی کو عدالتی کارروائیوں سے خوفزدہ کر دیتی ہیں اور انہیں بنیادی خدمات سے دور رکھتی ہیں، جس سے شہر کا امن و انصاف کا نظام متاثر ہوتا ہے۔ ڈیئرلس اور اس کا خاندان ایکواڈور میں نسلی تعصب کا سامنا کرنے کے بعد امریکہ میں پناہ کی تلاش میں آئے تھے اور ڈیئرلس کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ بھی نہیں ہے۔ میئر ایڈمز نے کہا کہ شہریوں کو اپنی قانونی کارروائیوں میں حصہ لینے کے دوران تحفظ دیا جانا چاہیے اور ایسے ہتھکنڈے قانون سے عوام کے اعتماد کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ کارپوریشن کاؤنسل موریل گوڈ ٹروفینٹ نے کہا کہ ان گرفتاریوں سے صرف امیگریشن ہی نہیں، بلکہ تمام عدالتی نظام متاثر ہوتا ہے جس کے لیے عوامی شمولیت ضروری ہے۔ عدالت کو جمع کروائے گئے بریف میں واضح کیا گیا کہ ڈیئرلس جیسا طالبعلم، جو اپنی سماعت پر مقررہ وقت پر حاضر ہوا، اس کو عدالت کے باہر گرفتار کرنا اس پورے نظام کو نقصان پہنچاتا ہے جس پر قانون کی بنیاد رکھی گئی ہے۔ مزید کہا گیا کہ نیویارک میں 3 ملین سے زائد امیگرنٹس رہتے ہیں جو شہر کی ترقی اور خوشحالی میں نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔ ایڈمز کے مطابق یہ اقدام اس سے قبل دو دیگر مقدمات سے جڑا ہے، جن میں نیویارک سٹی نے طالبعلموں ڈیلن لوپیز کونٹریراس اور ہوزے لوئس کی گرفتاری کے خلاف بھی امیکس بریف دائر کیے تھے۔ سٹی انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ عدالتی حاضریوں کو خوف کا ذریعہ نہیں بلکہ انصاف تک رسائی کا محفوظ راستہ ہونا چاہیے۔

This post was originally published on VOSA.