امریکی دفاعی ملازم کا خفیہ معلومات افشا کرنے کا اعتراف

نیبراسکا(ویب ڈیسک) امریکی ریاست نیبراسکا کے اوفٹ ایئر فورس بیس پر تعینات یو ایس اسٹریٹیجک کمانڈ (USSTRATCOM) کے ایک سویلین ملازم نے خفیہ قومی دفاعی معلومات ایک غیر ملکی آن لائن ڈیٹنگ پلیٹ فارم پر افشا کرنے کے الزام میں قصوروار ہونے کا اعتراف جرم کر لیا ہے۔

امریکی محکمہ انصاف کے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق، 64 سالہ ڈیوڈ فرینکلن اسلیٹر نے فروری 2022 سے اپریل 2022 کے دوران ایک ڈیٹنگ ویب سائٹ کے ذریعے ایسی معلومات فراہم کیں جنہیں "سیکریٹ” درجے پر درجہ بند کیا گیا تھا۔ عدالتی دستاویزات کے مطابق، اسلیٹر فوج سے لیفٹیننٹ کرنل کی حیثیت سے ریٹائر ہونے کے بعد یو ایس اسٹریٹیجک کمانڈ میں ٹاپ سیکریٹ سیکیورٹی کلیئرنس کے ساتھ خدمات انجام دے رہے تھے، انہوں نے یوکرین میں مقیم ہونے کا دعویٰ کرنے والی ایک خاتون کو خفیہ معلومات فراہم کیں۔ مذکورہ خاتون اس سے مسلسل حساس معلومات طلب کرتی رہی اور اسلیٹر کو "میرے خفیہ ایجنٹ” جیسے القابات سے مخاطب کرتی رہی۔ تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ اسلیٹر نے روس کے خلاف یوکرین کی جنگ سے متعلق ٹاپ سیکریٹ بریفنگز میں شرکت کے بعد فوجی اہداف اور روسی عسکری صلاحیتوں سے متعلق معلومات ڈیٹنگ ویب سائٹ کے ذریعے ارسال کیں۔ حکام کے مطابق، اس فعل سے نہ صرف قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالا گیا بلکہ ایک سابق فوجی افسر کی طرف سے اعتماد کی سنگین خلاف ورزی بھی سامنے آئی۔ اسلیٹر پر قومی دفاعی معلومات کی سازشی طور پر ترسیل کا الزام عائد کیا گیا ہے، جس پر زیادہ سے زیادہ 10 سال قید، تین سال نگرانی اور 2,50,000 ڈالر جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔ سزا کا اعلان 8 اکتوبر کو متوقع ہے۔ مقدمے کی تحقیقات ایف بی آئی کی اوماہا فیلڈ آفس اور ایئر فورس آفس آف اسپیشل انویسٹی گیشنز نے کی جبکہ مقدمہ وفاقی پراسیکیوشن ٹیم کی نگرانی میں چلایا جا رہا ہے۔

This post was originally published on VOSA.