
نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز اور محکمہ ماحولیاتی تحفظ کے کمشنر روہت اگروالا نے گزشتہ رات ہونے والی شدید بارش کے بعد اچانک ممکنہ سیلاب اور گرمی کی لہر سے متعلق ایمرجنسی اقدامات پر آگاہی فراہم کی۔
میئر ایرک ایڈمز کے مطابق، پانچوں بوروز میں موسلا دھار بارش، اچانک سیلاب اور تیز ہواؤں نے نظام زندگی کو متاثر کیا، جبکہ سب سے زیادہ بارش سینٹرل پارک اور ہارلم میں 2.64 انچ ریکارڈ کی گئی۔ انہوں نے کہا سینٹرل پارک میں ایک گھنٹے میں ریکارڈ ہونے والی یہ دوسری سب سے بڑی بارش تھی، جس سے سب وے سروس، ہائی ویز اور ریجنل ریل نظام متاثر ہوا۔ ایف ڈی آر ڈرائیو، کراس برونکس ایکسپریس وے اور ہارلم ریور ڈرائیو کے کچھ حصے بند کیے گئے، جبکہ جے ایف کے اور لاگارڈیا ایئرپورٹس پر پروازوں میں تاخیر ہوئی اور 1,500 سے زائد کن ایڈیسن صارفین کو بجلی کی بندش کا سامنا کرنا پڑا۔ خوش قسمتی سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ کمشنر اگروالا نے بتایا کہ نیویارک شہر میں پچھلے چار سالوں میں پانچ سب سے شدید بارشوں کا سامنا کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر کے پرانے سیوریج سسٹم صرف 1.75 انچ فی گھنٹہ بارش کے لیے بنائے گئے تھے جبکہ گزشتہ رات 15 منٹ کے دوران 4.08 انچ فی گھنٹہ کی رفتار سے بارش ریکارڈ ہوئی۔ انہوں نے زور دیا کہ زیر زمین نکاسی آب کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنا ایک طویل المدتی منصوبہ ہے جس پر تقریباً 30 ارب ڈالر اور 15 سے 20 سال کا عرصہ درکار ہوگا۔ دوسری جانب محکمہ موسمیات کے مطابق، شہر کو آئندہ چند روز میں شدید گرمی کا بھی سامنا ہوگا، جس میں درجہ حرارت 95 سے 100 ڈگری فارن ہائیٹ تک پہنچ سکتا ہے۔ شہریوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ہائیڈریٹ رہیں، دھوپ سے بچیں، ایئر کنڈیشنڈ مقامات پر قیام کریں، اور کولنگ سینٹرز سے فائدہ اٹھائیں۔ شہری "بیٹ دی ہیٹ” مہم اور Notify NYC ایمرجنسی الرٹ سسٹم کے ذریعے تازہ ترین معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔ محکمہ ایمرجنسی مینجمنٹ کی فرسٹ ڈپٹی کمشنر کرسٹینا فیرل نے اس بات پر زور دیا کہ شہر بھر میں جاری ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے حکومت اور عوام کو مشترکہ طور پر کام کرنا ہوگا۔
This post was originally published on VOSA.