کراچی پریس کلب میں سینیئر صحافی غزالہ فصیح اور تابندہ لاری کے اعزاز میں پرتکلف ظہرانہ

غزالہ فصیح کو حج کی سعادت پر مبارکباد، تابندہ لاری کو اعزازی رکنیت و اعزازی شیلڈ پیش کی گئی

ویب ڈیسک: کراچی پریس کلب کی مجلس عاملہ کی رکن مونا صدیقی کی سربراہی اور وویمن ورکنگ کمیٹی کے زیرانتظام خواتین صحافیوں کے اعزاز میں ایک پُروقار اور پرتکلف ظہرانے کا اہتمام کیا گیا۔

یہ خصوصی تقریب سینیئر صحافی غزالہ فصیح، جنہوں نے حال ہی میں فریضہ حج ادا کیا، اور صحافت سے وابستہ رہنے کے بعد کارپوریٹ سیکٹر میں نمایاں خدمات انجام دینے والی تابندہ لاری کے اعزاز میں منعقد کی گئی۔ پریس کلب کے صدر جناب فاضل جمیلی اور سیکریٹری جناب سہیل افضل خان نے دونوں معزز مہمان خواتین کو خوش آمدید کہا۔اس موقع پر تابندہ لاری کو کراچی پریس کلب کی اعزازی رکنیت دی گئی۔ بعد ازاں صدر اور سیکریٹری نے تابندہ لاری کو اعزازی رکن بننے پر مبارکباد پیش کی اور خوشی کا اظہار کیا، جبکہ محترمہ غزالہ فصیح کو حج کی سعادت حاصل کرنے پر مبارکباد دی گئی۔ دونوں معزز مہمان خواتین کو گلدستے بھی پیش کیے گئے۔

 محترمہ غزالہ فصیح نے اپنے روحانی سفر کے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا "ہم نے درخواست ضرور دی تھی، لیکن حج کے لیے اصل بلاوا تو اللہ کی طرف سے آتا ہے۔ لبیک اللہم لبیک کی صداؤں کے ساتھ روانگی کے لمحات ناقابلِ بیان جذبات سے بھرے ہوتے ہیں، اور مدینہ منورہ کی فضا دل کو ایک الگ ہی کیفیت میں لے جاتی ہے۔” تقریب میں موجود تمام خواتین صحافیوں نے انہیں حج کی سعادت پر دلی مبارکباد پیش کی اور ان کے روح پرور تجربات کو توجہ و احترام سے سنا۔تابندہ لاری نے اس موقع پر نعت رسولِ مقبول ﷺ پیش کر کے محفل کو عقیدت سے مہکا دیا۔ اپنی گفتگو میں انہوں نے کہا”جب میں نے صحافت میں قدم رکھا، تو خواتین کے لیے وسائل اور نمائندگی محدود تھی۔ ان حالات میں کام کرنا چیلنجنگ تھا۔ لیکن آج دیکھ کر خوشی ہوتی ہے کہ خواتین کو آگے بڑھنے کے بہتر مواقع میسر ہیں، اور صحافت میں اُن کی موجودگی نمایاں ہو چکی ہے۔”

پرتکلف ظہرانے میں خواتین صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ محفل میں خوشگوار ماحول میں تجربات اور خیالات کا تبادلہ ہوا۔ تقریب کےاختتام پر مجلس عاملہ کی رکن مونا صدیقی نے کہا”ایسی محفلیں نہ صرف باہمی روابط کو مضبوط کرتی ہیں بلکہ ایک دوسرے کی کامیابیوں اور جدوجہد کو سراہنے اور سیکھنے کا موقع بھی فراہم کرتی ہیں۔ غزالہ فصیح اور تابندہ لاری جیسی باہمت خواتین ہمارے لیے مشعل راہ ہیں۔”

This post was originally published on VOSA.