
نیویارک(ویب ڈیسک) سٹی کی ایک عمارت میں فائرنگ کرکے چار افراد کوقتل کرنے والے مسلح شخص نے نیشنل فٹبال لیگ کو اپنی ذہنی بیماریوں کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
پولیس کے مطابق 27 سالہ شین تامورا، جو لاس ویگاس کے ایک کیسینو میں سیکیورٹی ورکر تھا، نے اپنی جیب میں ایک ہاتھ سے لکھی گئی تین صفحات پر مشتمل تحریر رکھی ہوئی تھی، جس میں اُس نے دعویٰ کیا کہ وہ دائمی دماغی مرض "کرونک ٹرامیٹک انسیفلوپیتھی” کا شکار ہے، جو کھیلوں میں دماغ پر لگنے والے بار بار کے جھٹکوں سے لاحق ہوتی ہے۔ تامورا نے الزام عائد کیا کہ این ایف ایل نے اس مرض کے خطرات کو اپنے مالی مفادات کی خاطر چھپایا۔پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور نے پیر کے روز مین ہیٹن کے ایک دفتر کی عمارت میں داخل ہو کر پہلے لابی میں اندھا دھند فائرنگ کی، پھر 33 ویں منزل پر پہنچ کر ایک اور شخص کو گولی ماری، اور آخر میں خودکشی کرلی۔ مرنے والوں میں ایک پولیس افسر، ایک سیکیورٹی گارڈ اور دو نجی کمپنیوں کے ملازمین شامل ہیں۔ ایک این ایف ایل ملازم شدید زخمی ہوا مگر اس کی جان بچ گئی۔پولیس کا کہنا ہے کہ شین تامورا نے ایک دہائی قبل کیلیفورنیا میں ہائی اسکول فٹبال کھیلی تھی لیکن کبھی این ایف ایل کا حصہ نہیں بنا۔ اس کے دماغی مسائل کی تاریخ موجود تھی، تاہم حکام نے تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ فی الحال یہ واضح نہیں کہ آیا اس میں واقعی CTE کی علامات موجود تھیں، کیونکہ اس مرض کی تصدیق موت کے بعد دماغ کے معائنے سے ہی ممکن ہوتی ہے۔
This post was originally published on VOSA.