نیویارک: ہارلم میں لیجنیئرز بیماری کا پھیلاؤ، 3 اموات کی تصدیق

نیویارک(ویب ڈیسک)نیویارک کے محکمہ صحت کے مطابق ہارلم میں لیجنیئرز بیماری سے متاثرہ افراد کی تعداد 67 ہو گئی ہے، جن میں سے تین افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔
محکمہ صحت کے مطابق 25 جولائی سے اب تک مریضوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے، محکمہ صحت نے واضح کیا ہے کہ یہ بیماری دیگر علاقوں میں پھیلنے کا امکان نہیں کیونکہ اس کا تعلق مخصوص عمارتوں سے ہے، اور دوسرے بورو میں رہنے والے افراد کو اس وقت تک پریشان ہونے کی ضرورت نہیں جب تک وہ متاثرہ عمارتوں کا دورہ نہیں کرتے۔محکمہ صحت نے ان 11 کولنگ ٹاورز کی صفائی مکمل کرلی ہے جن کے ابتدائی ٹیسٹ میں لیجنیلا نیوموفیلا بیکٹیریا کی موجودگی پائی گئی تھی۔ یہی بیکٹیریا لیجنیئرز بیماری کا سبب بنتا ہے۔حکام نے علاقہ مکینوں اور کارکنوں کو مشورہ دیا ہے کہ اگر انہیں فلو جیسی علامات جیسے کھانسی، بخار، کپکپی، پٹھوں میں درد یا سانس لینے میں دقت محسوس ہو تو فوراً طبی امداد حاصل کریں۔خاص طور پر پچاس سال سے زائد عمر کے افراد، سگریٹ نوشی کرنے والوں، پھیپھڑوں کی دائمی بیماری یا کمزور مدافعتی نظام والے افراد کو فوری معائنہ کرانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔تاحال تین جاں بحق افراد میں سے کسی کی شناخت یا تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔لیجنیئرز ایک قسم کا نمونیا ہے جو لیجنیلا بیکٹیریا سے پیدا ہوتی ہے۔ یہ بیکٹیریا گرم پانی میں نشوونما پاتا ہے اور عام طور پر کولنگ ٹاورز، ہاٹ ٹبز، واٹر ٹینکس، ایئرکنڈیشننگ سسٹمز اور دیگر نمی والے مقامات میں پایا جا سکتا ہے۔یہ بیماری انسان سے انسان میں منتقل نہیں ہوتی، بلکہ ایسے آبی بخارات کے ذریعے پھیلتی ہے جن میں بیکٹیریا موجود ہوں۔ بروقت تشخیص اور اینٹی بائیوٹکس سے اس کا علاج ممکن ہے۔

This post was originally published on VOSA.