نیویارک سٹی کے طلبہ کے امتحانی نتائج میں تاریخی بہتری

 نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک کے میئر ایرک ایڈمز اور اسکولز کی چانسلر ملیسا ایویلیس-راموس نے گریڈ 3 سے 8 تک کے طلبہ کے ریاستی امتحانی نتائج میں نمایاں بہتری کو شہر کے لیے بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔

ریاستی اعداد و شمار کے مطابق، 2024–2025 تعلیمی سال میں انگریزی میں مہارت حاصل کرنے والے طلبہ کی شرح 49.1 فیصد سے بڑھ کر 56.3 فیصد ہو گئی، یعنی 7.2 پوائنٹس کا اضافہ۔ ریاضی میں یہ شرح 53.4 فیصد سے بڑھ کر 56.9 فیصد ہو گئی، 3.5 پوائنٹس کا اضافہ۔ یہ نتائج 2012 کے بعد بلند ترین سطح پر ہیں اور ریاستی اوسط سے بھی بہتر ہیں۔میئر ایڈمز نے کہا کہ یہ کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ نوجوانوں پر سرمایہ کاری شاندار نتائج دیتی ہے، جبکہ چانسلر ایویلیس-راموس کے مطابق NYC Reads اور NYC Solves جیسے پروگراموں نے طلبہ کی کارکردگی میں حقیقی فرق پیدا کیا ہے۔اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ تمام گریڈز میں بہتری آئی، خاص طور پر گریڈ 3 اور گریڈ 5 میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا۔ مختلف نسلی و سماجی گروہوں میں بھی نمایاں بہتری دیکھنے کو ملی، جس میں سیاہ فام، ہسپانوی نژاد اور سفید فام طلبہ شامل ہیں۔یہ ترقی میئر ایڈمز کی زیرِ قیادت تعلیمی اصلاحات کا نتیجہ ہے، جن میں نئے گفٹڈ اینڈ ٹیلنٹڈ پروگرامز، سات نئے اسکولز کا آغاز، اساتذہ کے لیے نئے معاہدے، ابتدائی تعلیم میں سرمایہ کاری، اور کلاس سائز میں کمی کے منصوبے شامل ہیں۔

This post was originally published on VOSA.